مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کو رواں برس اپریل میں 44 ارب ڈالر میں خریداری کا معاہدہ کرنے کے بعد خریداری سے مکر جانے والے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھال لیا۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق ٹوئٹر سے منسلک رہنے والے متعدد ذرائع نے تصدیق کی کہ ایلون مسک نے 27 اور 28 اکتوبر کی درمیانی شب مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کا کنٹرول سنبھالا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالے جانے کے فوری بعد انہوں نے اس کے چیف ایگزیکیوٹیو افسر(سی ای او) بھارتی نژاد پراگ اگروال، اعلی قانونی اور پالیسی ایگزیکیوٹیو وجیہ گڈے، چیف فائنانشل افسر (سی ایف او) نیڈ سیگال اور جنرل کونسلر سیان ایڈجیٹ کو فارغ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر سے منسلک ذرائع کے مطابق فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان خریداری کا معاہدہ اب مکمل طور پر ختم ہوچکا یا ابھی اس میں تبدیلیاں ہوں گی، تاہم ایلون مسک نے ٹوئٹر کا انتظام سنبھال لیا۔
ایلون مسک نے بھی اپنی ٹوئٹس میں بتایا کہ وہ ٹوئٹر کے ہیڈکوارٹر میں داخل ہوگئے اور انہوں نے عمارت میں داخل ہونے کی ویڈیو بھی شیئر کی۔
بعد ازاں انہوں نے مختصر ٹوئٹ کی کہ’پرندہ آزاد ہوگیا‘ ان کا اشارہ ٹوئٹر کے پرندے والے لوگو کی جانب تھا۔
ایلون مسک نے ایک اور ٹوئٹ میں اشتہارات دینے والی کمپنیوں اور اداروں کے لیے بھی ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے ان کے ساتھ کام جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
اسی پوسٹ میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ٹوئٹر کو مزید دولت بنانے کے لیے نہیں خریدا بلکہ اسے انسانیت کی خدمت اور بہترین معاشرے کی تشکیل کے لیے خریدا ہے اور انہیں یقین ہے کہ وہ اشتہارات دینے والوں کے تعاون سے ایسا کرنے میں کامیاب جائیں گے۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی بتایا کہ ایسا بلکل نہیں ہوسکتا کہ ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارم پر جس کے من میں جو آئے، وہ کرتا پھرے، ہمارا پلیٹ فارم تمام ممالک کے قوانین کی پاسداری کو یقینی بنائے گا۔
ایلون مسک نے ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ جلد ہی ٹوئٹر کے ہیڈ کوارٹر میں بہترین افراد سے ملاقات بھی کریں گے۔
علاوہ ازیں انہوں نے ٹوئٹر پروفائل پر اپنی بائیو تبدیل کرتے ہوئے ہوئے خود کو ’چیف ٹوئٹ‘ قرار دیا اور ساتھ ہی اپنی لوکیشن میں ٹوئٹر ہیڈکوارٹر شامل کیا۔
ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کا انتظام سنبھالے جانے کے حوالے سے رائٹرز نے اپنی خبر میں بتایا کہ متعدد امریکی نشریاتی اداروں کی رپورٹس اور مائکرو بلاگنگ ویب سائٹس سے منسلک رہنے والے افراد نے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کا انتظام سنبھالے جانے کی تصدیق کردی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ فوری طور پر ایلون مسک نے ٹوئٹر کے ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان نہیں کیا، تاہم انہوں نے عندیہ دیا تھا کہ وہ ملازمین کی تعداد نمایاں طور پر کم کردیں گے، جس کے بعد کمپنی کے 7500 ملازمین اپنے مستقبل کے حوالے سے فکر مند ہیں۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر کا انتطام ایک ایسے وقت میں سنبھالا ہے جب کہ ایک دن بعد ان کے خلاف ٹوئٹر کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کے ٹرائل کا آغاز ہونا تھا۔