سری نگر: سری نگر میں 31 ویں سینئر نیشنل ووشو چیمپئن شپ کا افتتاح کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کھیل امید، اتحاد اور ترقی پسند معاشرے کی علامت ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ سری نگر میں منعقد ہونے والی ووشو نیشنل چمپئن شپ ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے اور لوگوں کو جموں و کشمیر کی ثقافت اور ورثے کو ظاہر کرنے اور شیئر کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔
منوج سنہا نے مزید کہا کہ “جموں و کشمیر اب ہندوستان میں کھیلوں کے سب سے اعلی ترین یونین کے زیر انتظام علاقوں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے اور بہت سے باصلاحیت ووشو کھلاڑیوں نے خود کو عالمی سطح پر ایک طاقتور دعویدار کے طور پر قائم کیا ہے۔” سنہا نے کہا کہ “کھیل امید، اتحاد اور ایک متحرک اور ترقی پسند معاشرے کی علامت ہے۔ یہ معاشرے کو ایک نیا مقصد، نئی امید دیتا ہے اور نوجوان نسل کی امنگوں کو پروان چڑھاتا ہے۔”
منوج سنہا نے نو تعمیر شدہ ووشو اکیڈمی کو جموں و کشمیر کے باصلاحیت نوجوانوں کو بھی وقف کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اب کھیل کے مختلف شعبوں میں قومی اور بین الاقوامی چیمپئن شپ کی مسلسل میزبانی کر رہا ہے۔ اسپورٹس کونسل شفاف طریقے سے نئے ٹیلنٹ کا انتخاب کرتی ہے اور ان کی تربیت اور کوچنگ پر زور دیتی ہے۔ سینئر نیشنل ووشو چیمپئن شپ میں پورے ملک کے 45 فیڈریشن کے 1500 سے زائد کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔
منوج سنہا نے کہا کہ یہ ایونٹ جموں و کشمیر کے ووشو کھلاڑیوں کی کارکردگی کو بہتر بنائے گا اور ان کی حقیقی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے نئے مواقع فراہم کرے گا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو مستقبل قریب میں ملک کے بڑے کھیلوں کے دارالحکومتوں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ سنہا نے نوجوانوں کو کھیلوں کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مقامی کمیونٹی کے ساتھ مل کر جموں وکشمیر اسپورٹس کونسل کے ذریعے چلائی جارہی “مائی یوتھ، مائی پرائڈ” مہم کا بھی ذکر کیا۔