نئی دہلی ۔آئی پی ایل فکسنگ معاملے میں تفتیش کرنے والی کمیٹی کے سربراہ جسٹس مکل مدگل نے جمعہ کو سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کو متوازن اور ہندوستانی کرکٹ کے بہترین مفاد میں بتایا ۔مدگل نے کہا کہ میں کچھ اور کی توقع نہیں کر رہا تھا۔سپریم کورٹ نے کافی متوازن فیصلہ سنایا ہے ۔ یہ انتظامی مفادات ، کھیل کی پاکیزگی اور کھلاڑیوں ، ٹیم ، ہندوستانی کرکٹ اور کرکٹ کے مفادات میں توازن پیدا کرتا ہے۔مجھے یقین ہے کہ اس سے ہندوستانی کرکٹ بہتری کی طرف بڑھے گا ۔انہوں نے سابق کپتان سنیل گواسکر کو آئی پی ایل کے لئے عارضی صدر بنائے جانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ گواسکر جیسے ایک پڑھے لکھے شخص اور ایک ماہر کھلاڑی کو کیا گیا ہے اور اس سے بہتر کچھ نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے کہا کہ گواسکر عمدہ کرکٹر تھے اورہندوستان کے بہترین کرکٹر بھی۔وہ ہندوستان کے ماہرکپتان ، اور کمینٹیٹر ہیں تاہم بی سی سی آئی سے معاہدہ کی وجہ سے ان کے ہاتھ بندھے ہیں۔ مدگل نے کہا کہ انہیں کرکٹ کے کام کاج کی گہری معلومات ہے اور کھیل کے لئے یہ اچھا ہے ۔گواسکر کی خوبیوں میں سے ایک کھیل میں گوروں کے تسلط کے خلاف کھڑے ہونے کی صلاحیت تھی ۔دھونی کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے ٹائمز نا سے کہا کہ سپریم کورٹ 16 اپریل کو اہم فیصلہ کرے گا لیکن مجھے نہیں معلوم کہ اس کے لئے دھونی کا کیریئر داؤں پر ہے یا نہیں۔ہمیں عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا ہوگا۔سپریم کورٹ نے چنئی اور راجستھان کی ٹیموں کے آئی پی ایل سات میں کھیلنے پر بھی روک نہیں لگائی ۔ اس بارے میں مدگل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جمعرات کو صرف مشورہ دیا تھا تاکہ اس پر دوسروں کی رائے پتہ چل سکے ۔ عدالت میں یہ ہوتا ہے۔ بے گناہ کھلاڑیوں کا نقصان کیوں کیا جائے۔بورڈ کے سابق صدر ششانک منوہر نے بدھ کو کہا تھا کہ سی بی آئی تفتیش مکمل ہونے تک آئی پی ایل سات پر روک لگا دینی چاہئے لیکن عدالت نے ٹورنامنٹ پر روک لگانے سے انکار کر دیا ۔