چنئی: تمل ناڈو کی حکمران جماعت ڈی ایم کے نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو ایک مکتوب پیش کیا ہے، جس میں تمل ناڈو کے گورنر آر این روی کو ‘امن کے لیے خطرہ’ قرار دیا گیا ہے۔ مکتوب میں ‘جمہوری طور پر منتخب حکومت کو عوام کی خدمت کرنے سے روکنے’ کے لیے ان کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
ڈی ایم کے نے صدر دروپدی مرمو کو بھیجے گئے مکتوب میں کہا، “گورنر آر این روی نے آئین اور قانون کے تحفظ اور دفاع کے حلف کی خلاف ورزی کی ہے اور وہ اسمبلی سے منظور شدہ بلوں پر مہر ثبت کرنے میں غیر ضروری طور پر تاخیر کرتے ہیں۔”
وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کی قیادت والی پارٹی نے آر این روی کو آئینی عہدہ کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے کہا، “کچھ لوگ ان کے بیانات کو ملک مخالف سمجھ سکتے ہیں کیونکہ ان کے بیانات حکومت کے خلاف عدم اطمینان کو ہوا دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ برطرف کیے جانے کے مستحق ہیں۔”
ڈی ایم کے نے اس ماہ کے شروع میں ‘تمام ہم خیال ممبران پارلیمنٹ’ کو خط لکھا تھا کہ وہ آر این روی کو ہٹانے کی تجویز کی حمایت کریں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تمل ناڈو میں 20 بل گورنر کی منظوری کے منتظر ہیں۔ اپریل میں ڈی ایم کے رہنماؤں نے ریاستی اسمبلی میں دو بار پاس ہونے کے بعد صدر کو نیٹ (این ای ای ٹی) کے استثنیٰ بل کو نہ بھیجنے پر ان کے خلاف احتجاج کیا۔
آئینی حیثیت یہ ہے کہ صدر گورنر کا تقرر یا ہٹاتا ہے۔ اگر ریاستی کابینہ بل بھیجتی ہے تو گورنر اسے ایک بار واپس بھیج سکتے ہیں۔ اگر کابینہ دوبارہ بل گورنر کو بھیجتی ہے تو وہ اسے واپس نہیں بھیج سکتے۔