سعدی اگست سنہ 2011 میں نیشنل ٹرانزیشنل کونسل فورس کے طرابلس پر قابض ہونے کے بعد نائجر بھاگ گئے تھے
لیبیا کے سابق رہنما معمر قذافی کے بیٹے سعدی نے لیبیا کی عوام سے معافی مانگی ہے۔
لیبیا کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں سابق رہنما کے بیٹے کو جیل سے معافی کی اپیل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
نشر شدہ فوٹیج میں انھوں نے کہا کہ ’میں لیبیا کی سکیورٹی اور استحکام میں خلل ڈالنے کے لیے لیبیا کی عوام سے معافی کا خواستگار ہوں۔‘
واضح رہے کہ سعدی کو نائجر سے رواں ماہ لیبیا منتقل کیا گيا تھا۔ وہ سنہ 2011 کے انقلاب کے دوران نائجر بھاگ گئے تھے۔
ان پر اپنے والد کے خلاف ہونے والی بغاوت کو کچلنے کا الزام ہے۔
کرنل قذافی کے سات بیٹوں میں سے ایک 40 سالہ سعدی کو عام طور پر اطالوی فٹبال میں ان کے مختصر دور اور پلے بوائے طرز زندگی کے لیے جانا جاتا ہے۔
طرابلس کی ایک جیل سے جاری ویڈیو میں سعدی کو جیل کے نیلے لباس میں منڈے ہوئے سر کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’میں لیبیا کی عوام سے معافی مانگتا ہوں۔ میں نے جو نقصان پہنچایا ہے اور لیبیا کی سکیورٹی اور استحکام میں جو خلل ڈالا ہے اس کے لیے لیبیا کی حکومت میں اپنے بھائی بند سے معافی چاہتا ہوں۔‘
ہم سے بھول ہو گئی
“میں لیبیا کی عوام سے معافی مانگتا ہوں۔ میں نے جو نقصان پہنچایا ہے اور لیبیا کی سکیورٹی اور استحکام میں جو خلل ڈالا ہے اس کے لیے لیبیا کی حکومت میں اپنے بھائی بند سے معافی چاہتا ہوں۔”
سعدی
انھوں نے مزید کہا کہ ’میں تسلیم کرتا ہوں کہ یہ غلط تھے اور ہمیں ایسے کام نہیں کرنے چاہیے تھے۔‘
انھوں نے یہ بھی کہا کہ جیل میں ان کے ساتھ اچھا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے ’مسلح افراد سے اسلحہ جمع کرنے‘ کی اپیل بھی کی۔
یاد رہے کہ اس ویڈیو کے جاری کیے جانے کے حالات یا اس کے پس پشت کی باتیں ابھی واضح نہیں ہیں۔
سعدی اگست سنہ 2011 میں نیشنل ٹرانزیشنل کونسل فورس کے طرابلس پر قابض ہونے کے بعد نائجر بھاگ گئے تھے۔
نائجر کے وزیر انصاف نے اس سے قبل انھیں لیبیا کے حوالے کرنے سے یہ کہتے ہوئے منع کر دیا تھا کہ انھیں ’اس بات کا یقین ہے کہ انھیں وہاں سزائے موت دی جائے گي۔‘