اقوام متحدہ: ہندوستان نے اگلے ایک ماہ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی صدارت سنبھال لی ہے۔ جس میں ہندوستان کی پہلی ترجیح دہشت گردی کا مقابلہ کرنا اور کثیرالجہتی کو فروغ دینا ہوگا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل مندوب روچیرا کامبوج نے بتایا کہ ہندوستان کن مسائل پر آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو کسی سے سیکھنے کی ضرورت نہیں کہ جمہوریت کے بارے میں کیا کرنا ہے۔ خیال رہے کہ دسمبر کے پورے مہینے کے لیے روچیرا کامبوج یو این ایس سی کی صدارت سنبھالیں گی۔
صدارت سنبھالنے کے پہلے دن روچیرا کامبوج نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں میڈیا سے خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ ہندوستان اگلے ایک ماہ میں کس طرح کام کرے گا اور اہم ایجنڈا کیا ہوگا۔ اس دوران جب کامبوج سے ہندوستان میں جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ”مجھے صرف اتنا کہنا ہے کہ ہندوستان کو کسی سے سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے کہ جمہوریت کیسے چلائی جاتی ہے۔”
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ہندوستانی مندوب نے کہا کہ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ ہندوستان دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے۔ ہندوستان میں جمہوریت کی جڑیں 2500 سال پہلے سے تھیں۔ اگر ہم موجودہ دور کی بات کریں تو ہمارے ہاں جمہوریت کے تمام ستون مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ جس میں مقننہ، ایگزیکٹو، عدلیہ اور چوتھا ستون میڈیا ہے۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا بھی ہے۔ اسی لیے ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔
ہندوستانی سفیر نے یہاں یہ بھی کہا کہ ہندوستان کس طرح ہمیشہ دنیا کی مدد کے لئے کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 سالوں میں جب دنیا ایک بحران سے گزر رہی تھی، ہندوستان ہمیشہ مدد اور حل کی تلاش میں تھا۔ جس طرح ہندوستان نے کورونا میں دنیا کی مدد کی، اسی طرح ہندوستان دیگر چیزوں میں بھی عالمی ٹاپ ٹیبل میں اپنی جگہ بنانے کے لیے تیار ہے۔