چھتیس گڑھ میں ایک بڑا حادثہ سرزد ہوا ہے۔ ریاست کے جگدلپور علاقہ سے تقریباً 11 کلومیٹر دور مالگاؤں میں ایک کان کے اچانک دھنس جانے سے کئی گاؤں والے اس میں پھنس گئے ہیں۔
حادثہ میں 7 افراد کی موت ہونے کی اطلاع موصول ہو رہی ہے، اور یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ کان میں 12 سے زیادہ گاؤں والے اب بھی پھنسے ہو سکتے ہیں۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیم حادثہ کی خبر ملتے ہی موقع پر پہنچ گئی ہے اور ریسکیو آپریشن بھی شروع ہو چکا ہے۔
سابق امریکی صدر بل کلنٹن کورونا کا شکار، سب کو ویکسین لینے کا مشورہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق مالگاؤں میں جیسے ہی کان دھنسنے کا واقعہ پیش آیا، چاروں طرف چیخ و پکار مچ گئی۔ پولیس کو خبر ملنے کے بعد ایس ڈی آر ایف کو بھی موقع پر بلا لیا گیا ہے۔ اب جے سی بی کی مدد سے کان کی مٹی کو ہٹانے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ کان میں مزید کتنے لوگ پھنسے ہو سکتے ہیں، اس سلسلے میں حتمی طور پر کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران سات لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور سات لوگوں کو زندہ بھی کان سے نکال لیا گیا ہے۔ کچھ رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ اب بھی کم از کم 5 لوگ کان میں پھنسے ہو سکتے ہیں۔
اس حادثہ کی خبر ملنے کے بعد ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر کیے گئے اپنے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ”مالگاؤں، جگدلپور میں چھوئی کان دھنسنے کے اندوہناک واقعہ میں سات مزدوروں کی موت سے متعلق تکلیف دہ خبر ملی۔ میں ایشور سے دعا کرتا ہوں کہ مہلوکین کی روح کو سکون ملے اور حکومت سے گزارش ہے کہ مہلوکین کے کنبہ و زخمیوں کو مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے۔”