نئی دہلی: فلم ‘دی کشمیر فائلز’ کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے بھیما کوریگاؤں تشدد کیس سے متعلق توہین عدالت کے معاملہ میں دہلی ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔
اگنی ہوتری نے اس وقت کے جسٹس ایس مرلی دھر پر تعصب کا الزام لگاتے ہوئے تبصرہ کیا تھا، جنہوں نے بھیما کوریگاؤں تشدد کیس میں ملزم کارکن گوتم نولکھا کو ضمانت دی تھی۔ معافی مانگنے کے بعد بھی عدالت نے وویک اگنی ہوتری کو 16 مارچ 2023 کو عدالت میں حاضر ہونے کو کہا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت اسی دن ہوگی۔
قومی راجدھانی دہلی کی فضا ‘انتہائی خراب’، 321 اے کیو آئی درج
وویک اگنی ہوتری سمیت دیگر نے عدالت کے حکم کے باوجود جواب داخل نہیں کیا، تاہم اب معافی مانگ لی۔ عدالت نے اگنی ہوتری، آنند رنگناتھن اور ‘سوراجیہ سماچار’ پورٹل کے خلاف ہائی کورٹ کی طرف سے یکطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس تلونت سنگھ کی بنچ نے حلف نامے پر غور کرنے کے بعد معاملے کی سماعت 16 مارچ تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے وویک اگنی ہوتری کو 16 مارچ کو خود حاضر ہونے کو کہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ از خود نوٹس لیتے ہوئے شروع کیا گیا تھا، لہذا وویک اگنی ہوتری کو اگلی تاریخ پر عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ گوتم نولکھا کی درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد ایک طویل ٹوئٹ تھریڈ میں وویک اگنی ہوتری نے دعویٰ کیا تھا کہ نولکھا اور جسٹس مرلی دھر کے درمیان تعلقات ہیں۔ مثال کے طور پر، انہوں نے لکھا، ”جسٹس مرلی دھر کی بیوی – اوشا رامناتھن – گوتم نولکھا کی قریبی دوست ہیں۔”
بار اینڈ بنچ میں شائع رپورٹ کے مطابق، کچھ عرصہ قبل دہلی ہائی کورٹ نے وویک اگنی ہوتری، آنند رنگناتھن اور سوراجیہ سماچار پورٹل کے خلاف نوٹس جاری کیا تھا۔ اس کے بعد یہ معافی نامہ جاری کیا گیا۔ معافی کے ساتھ ہی وویک نے اپنے ٹوئٹس کو بھی ڈیلیٹ کر دیا ہے۔