آئرلینڈ کی یونیورسٹی نے کہا ہے کہ وہ 2 ہزار سال پرانی ہنوط شدہ انسانی باقیات، تابوت اور قدیم نوادرات واپس مصر بھیجے گی۔
یہ اشیا 1928ء میں یونیورسٹی کو عطیہ کی گئی تھیں جن میں لاشوں کو ہنوط کرنے کے عمل کے دوران استعمال ہونے والے بڑے مرتبان بھی شامل ہیں۔ ان مرتبانوں میں لاش کے اعضا محفوظ کیے جاتے تھے۔
یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ یہ اشیا 975 قبل مسیح سے 100 ویں صدی کے درمیان کی ہیں۔
آئرلینڈ کے محکمہ خارجہ اور نیشنل میوزیم نے بتایا کہ یہ نوادرات واپس کرنے کا فیصلہ ڈبلن میں موجود مصر کے سفارتخانے سے بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ان تمام اشیا کی بحفاظت مصر واپسی کے لیے منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے اور اگلے برس یہ سامان واپس کر دیا جائے گا۔
یونیورسٹی کو جب یہ اشیا دی گئی تھیں تو کہا گیا تھا کہ ہنوط شدہ اعضا کسی ملکہ کے ہیں۔
آئرش یونیورسٹی نے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ یہ اعضا کسی 45 سے 50 برس کے آدمی کے ہیں جبکہ تابوت میں موجود لاش کسی اور کی ہے۔