شام کے دارالحکومت دمشق کے ایئر پورٹ پر اسرائیلی میزائل حملوں میں 2 فوجیوں سمیت چار افراد مارے گئے جب کہ فضائی حملوں کے بعد رن وے کئی گھنٹوں تک بند رہا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 7 ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب دمشق کے عالمی ہوائی اڈے کو اسرائیل نے اپنے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ثنا اور حکام نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے ایئرپورٹ کو رات 2 بجے کے قریب نشانہ بنایا جس کے بعد ہوائی اڈے پر سروس صبح 9 بجے تک معطل رہی۔
فوجی ذرائع نے ’ثنا‘ نیوز ایجنئسی کو بتایا کہ اسرائیل نے ’دمشق انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور اس کے اطراف کے علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا اور میزائل حملے کیے جب کہ خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا کہ حملے میں 2 شامی فوجی مارے گئے اور 2 زخمی بھی ہوئے‘۔
لیکن برطانیہ میں موجود مانیٹرنگ گروپ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ حملے میں ’2 شامی فوجیوں سمیت 4 جنگجو مارے گئے‘۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس گروپ کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے کہا کہ اسرائیلی میزائلوں نے دمشق ایئرپورٹ اور اس کے اطراف میں موجود حزب اللہ اور ایران حمایت یافتہ گروپوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، نشانہ بنائے گئے اہداف میں ہتھیاروں کا گودام بھی شامل تھا۔
شام کی وزارت ٹرانسپورٹ نے ایک بیان میں کہا کہ “اسرائیلی جارحیت سے ہونے والے نقصان کی مرمت کے بعد فلائٹ آپریشن دوبارہ بحال کردیا گیا۔
وزارت ٹرانسپورٹ کے عہدیدار سلیمان خلیل نے بتایا کہ ایک رن وے پر مرمت کا کام مکمل ہونے کے بعد ایئر ٹریفک بحال کردی گئی ہے جب کہ دوسرے رن وے کی مرمت کا کام جاری ہے۔
جون 2022 میں بھی اسرائیلی حملے کے بعد ایئرپورٹ پر سروس معطل ہوگئی تھی، گزشتہ حملے کے بعد رن وے، کنٹرول ٹاور، تین ہینگرز، گودام اور استقبالیہ مقامات کو شدید نقصان پہنچا تھا جس کی وجہ سے ہوائی اڈے کو تقریباً 2 ہفتوں کے لیے بند کرنا پڑا تھا اور پروازیں معطل کر دی گئی تھیں۔