لکھنو ۔ کانگریس نے آج سہارنپور کے اپنے امیدوار عمران مسعود کی تائید کی، جنھیں اُن کے نریندر مودی کے خلاف ریمارکس پر گرفتار کیا گیا، اور زور دیا کہ متنازعہ تقریر تب کی گئی جب وہ (مسعود) سماجوادی پارٹی میں تھے۔ ’’بیان کردہ تقریر جو موبائل فون کے ذریعہ ریکارڈ کی گئی ۱۸ستمبر ۲۰۱۳کو کی گئی جبکہ مسعود کی کانگریس میں شمولیت ۸مارچ ۲۰۱۴و ہوئی ہے،‘‘ یو پی سی سی کے چیرمین، کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ ستیہ دیو ترپاٹھی نے یہ بات کہی۔ انھوں نے کہا کہ جو شخص مسعود کے بازو کھڑا ہے وہ دیوبند کے موضع کلہیری کا شیر سنگھ ہے اور اس کا ۴دسمبر ۲۰۱۳کو انتقال ہوا۔ نیز یہ کہ جب یہ تقریر ہوئی تب انتظامیہ نے اسے نظرانداز کردیا کیونکہ تب وہ برسراقتدار پارٹی میں تھے۔ ترپاٹھی نے کہا کہ کانگریس میں شامل ہونے اور امیدوار بننے کے بعد انھوں نے اس طرح کی زبان استعمال نہیں کی کیونکہ پارٹی اس کی حوصلہ افزائی نہیں کرتی … اگر انھوں نے اس پارٹی میں نہ رہتے ہوئے ایسی کوئی بات کہی ہے تو ہم کیونکر اُن کے خلاف کچھ بھی کرسکتے ہیں؟ اس معاملہ کو بی جے پی ، ایس پی اور انتظامیہ کی سازش قرار دیتے ہوئے کہ مسعود کو نقصان پہنچایا جائے، ترپاٹھی نے کہا کہ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی نہیں ہے کیونکہ یہ تو ۵مارچ کو انتخابات کے اعلان کے بعد ہی نافذ العمل ہوا ہے۔واضح رہے کہ عمران مسعود نے مودی کے خلاف سخت بیان دے کر ایک ہنگامہ بپا کر دیا ہے ۔ میڈیا چیخ چیخ کر عمران کے خلاف بول رہا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی عمران مسعود کے خلاف بھاجپائی زہر افشانی میں مشغول ہیں ۔