سپریم کورٹ نے اعظم خان سے جڑے سبھی کیسز کے ٹرائل کو یوپی سے باہر منتقل کرنے کی عرضی پر سماعت سے منع کر دیا ہے، عدالت نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ جا کر کیس کو رد کرنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔
سماجوادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کو سپریم کورٹ نے آج شدید جھٹکا دیا۔ عدالت عظمیٰ نے اعظم خان سے جڑے سبھی کیسز کے ٹرائل کو یوپی سے باہر منتقل کرنے کی عرضی پر سماعت سے منع کر دیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ وہ ہائی کورٹ جا کر کیس کو رد کرنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ایسی عرضیوں پر الٰہ آباد ہائی کورٹ تیزی سے سماعت کرے۔ اعظم خان نے اس عرضی میں اپنے خلاف درج سبھی معاملوں کو یوپی سے باہر منتقل کرنے کا عدالت سے مطالبہ کیا تھا۔
سپریم کورٹ میں اعظم خان کی طرف سے وکیل کپل سبل پیش ہوئے۔ انھوں نے سپریم کورٹ سے کہا کہ اعظم خان کے خلاف یوپی میں جتنے مقدمے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ انھیں انصاف نہیں ملے گا۔ ان کے خلاف 87 کیسز درج ہیں۔ سبھی معاملوں کو ریاست سے باہر منتقل کیا جائے۔
کپل سبل کی اس دلیل پر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ریاست میں آپ کو انصاف نہیں ملے گا۔ آپ کیسز کو منتقل کرنے کے لیے بنیاد نہیں دے پائے ہیں۔ آپ ہائی کورٹ جا سکتے ہیں۔ ساتھ ہی بنچ نے یہ بھی ہدایت دی کہ ہائی کورٹ اس عرضی پر جلد سماعت کرے۔