میرٹھ پولیس کی کرائم برانچ کی ٹیم نے حاجی یعقوب قریشی اور ان کے بیٹے عمران قریشی کو دہلی کے چاندنی محل تھانہ علاقے کے ایک گیسٹ ہاؤس سے گرفتار کر لیا
نئی دہلی: بی ایس پی لیڈر اور یو پی کے سابق وزیر حاجی یعقوب قریشی اور ان کے بیٹے کو میرٹھ پولیس نے جمعہ کے روز دہلی سے گرفتار کر لیا۔ پولیس کو کافی عرصے سے ان دونوں کی تلاش تھی اور ان پر انعام کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق میرٹھ کرائم برانچ کی ٹیم نے حاجی یعقوب قریشی اور ان کے بیٹے عمران قریشی کو دہلی کے چاندنی محل تھانہ علاقے کے ایک گیسٹ ہاؤس سے گرفتار کیا۔ کرائم برانچ کی ٹیم گزشتہ 9 ماہ سے اس کی تلاش میں تھی۔
میرٹھ پولیس نے سابق وزیر حاجی یعقوب قریشی کے ساتھ 7 لوگوں پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت الفہیم میٹرکس پرائیویٹ لمیٹڈ، علی پور، کھرکھودا میں بغیر اجازت گوشت کی پیکنگ اور پروسیسنگ کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا۔ ان میں قریشی کی سابق اہلیہ اور دونوں بیٹوں کے نام بھی شامل تھے
خیال رہے کہ میرٹھ کے کھرکھودا پولیس اسٹیشن علاقہ میں 31 مارچ 2022 کو یعقوب کے بیٹے عمران کی علی پور میں واقع الفہیم میٹرکس پرائیویٹ لمیٹڈ میٹ فیکٹری پر چھاپہ مارا گیا تھا اور وہاں غیر قانونی گوشت کی پیکنگ اور پروسیسنگ پکڑی گئی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے حاجی یعقوب قریشی، ان کی اہلیہ سنجیدہ بیگم، ان کے بیٹے فیروز، عمران سمیت کل 17 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
یعقوب قریشی کا اتر پردیش کی سیاست کے تنازعات سے گہرا تعلق ہے۔ یعقوب قریشی کا نام سب سے پہلے اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب انہوں نے ڈنمارک کے کارٹونسٹ کا سر قلم کرنے والے کو 51 کروڑ انعام دینے کا اعلان کیا۔ سال 2006 میں حاجی یعقوب قریشی نے میرٹھ میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک متنازعہ کارٹون نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ اس وقت حاجی یعقوب کے حامی انہیں عاشقِ رسول کے لقب سے نوازنے لگے تھے۔