عالم اسلام: سعودی کارکن عبدالرحمن الحوالی نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے عدالتی نظام نے سعودی مبلغ صفر الحوالی کے خاندان کے خلاف طویل سزائیں سنائی ہیں۔
مختلف ذرائع ابلاغ نے ممتاز سعودی مبلغ صفر الحوالی کے بچوں کے خلاف طویل قید کی سزاؤں کے نفاذ کی خبر دی۔
بتایا گیا ہے کہ سعد اللہ عبدالرحمن الحوالی کو 14 سال، عبدالرحمن صفر کو 17 سال، عبداللہ صفرکو 16 سال، عبدالرحیم صفرکو 15 سال، اور ڈاکٹر اسماعیل کو جو ان کے دفتر کے مینیجر ہیں، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب صفر الحوالی کے بچوں نے اپنے خلاف جاری کیے گئے فیصلوں اور غیر منصفانہ ٹرائل کے خلاف سعودی جیلوں میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
Detainees of Freedom of expression نامی اکاؤنٹ پر ایک صارف نے لکھا کہ صفر الحوالی کے بچوں نے جن میں عبدالرحمٰن اور عبدالرحیم بھی شامل ہیں، اپنے خلاف غیر منصفانہ احکامات جاری کیے جانے کے خلاف احتجاجاً بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب گارجین انگریزی اخبار نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عدلیہ نے ممتاز سعودی مبلغ عواد القرنی کو 5 سال سے زائد حراست کے بعد موت کی سزا سنائی ہے۔
صفر بن عبدالرحمن الحوالی کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی بین الاقوامی پالیسی پر تنقید کرنے والی کتاب شائع کرنے اور اس حوالے سے سفارشات فراہم کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
الحوالی ایک ممتاز مذہبی مبلغ اور “صحاح الاسلامی” تحریک کے رکن ہیں۔ اس تحریک کے ارکان نے محمد بن سلمان کی پالیسیوں کی کھل کر تنقید کی ہے۔