ممبئی: اداکار شاہ رخ خان کی آنے والی فلم پٹھان جمعہ کو پردہ سیمیں پر نمائش کے لئے تیار ہے۔ اس فلم کے گانے ‘بے شرم رنگ’ کو جاری کیے جانے کے بعد فلم اور شاہ رخ خان کے خلاف ہندو تنظیموں نے احتجاج اور توڑ پھوڑ شروع کر دی تھی، لیکن اب خاص طور پر گجرات میں ان تنظیموں کے تیور نرم پڑ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کئی شہروں میں ‘پٹھان’ کے خلاف احتجاج کرنے میں پیش پیش رہنے والی سخت گیر ہندو تنظیموں ‘وشو ہندو پریشد’ اور ‘بجرنگ دل’ نے اعلان کیا ہے کہ اب گجرات میں فلم کی مخالفت نہیں کریں گے۔
وشو ہندو پریشد کے گجرات میں علاقائی سکریٹری اشوک راول نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے ‘پٹھان’ میں تبدیلی کرنے پر سنسر بورڈ کی تعریف کی اور کہا کہ اب یہ عوام پر منحصر ہے کہ وہ فلم دیکھتے ہیں یا نہیں۔
اشوک راول نے اپنے آفیشل بیان میں کہا ”ہندی فلم پٹھان سے بجرنگ دل کے احتجاج کے بعد سنسر بورڈ نے اس فلم سے فحش گانوں اور الفاظ کو ہٹا دیا ہے، جو اچھی خبر ہے۔ میں مذہب اور ثقافت کے تحفظ کے لیے اس کامیاب جدوجہد کے لیے تمام کارکنوں اور پورے ہندو سماج کو مبارکباد دیتا ہوں۔”
ان کا مزید کہنا تھا ”اس کے ساتھ میں سنسر بورڈ، پروڈیوسرز اور تھیٹر مالکان سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ فلم انڈسٹری کے ایک اہم شراکت دار کی حیثیت سے اگر وہ مذہب، ثقافت اور حب الوطنی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی چیزوں کی مخالفت کرتے ہیں، تو بجرنگ دل اور ہندو سماج کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔”
خیال رہے کہ ‘پٹھان’ کے ٹریلر سے پہلے جب اس فلم کا گانا ‘بے شرم رنگ’ ریلیز ہوا تھا تو ایک سین کو لے کر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ فلم میں شاہ رخ کے مدمقابل مرکزی کردار ادا کر رہیں دیپیکا پادوکون ایک گانے کے منظر میں ‘زعفرانی’ رنگ کی بکنی پہنے نظر آئی تھیں۔
اس منظر کو ‘مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے’ کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ گانے کو لے کر کافی تنازعہ ہوا اور کئی لیڈروں اور تنظیموں نے ‘پٹھان’ کی مخالفت شروع کر دی۔ معاملہ یہاں تک پہنچ گیا تھا کہ فلم کے بائیکاٹ کی اپیلیں کی جانے لگیں۔