نئی دہلی(بھاشا)قانونی معاملات کم کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے انکم ٹیکس محکمہ نے پانچ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ پیشگی قیمت تعین سمجھوتہ (اے پی اے )کیا ہے اور کئی دیگر کمپنیوں کے ساتھ ایسے سمجھوتے کرنے کا منصوبہ ہے۔ ریوینو محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا کہ ہم نے اب تک پانچ اے پی اے پر دستخط کئے ہیں۔ غیر ملکی کمپنیاں ایسے سمجھوتے کرنے کی خواہش مند ہیں تاکہ ٹیکس تنازعات کا نمٹارہ کیاجاسکے۔ حکومت کو اب تک اے پی اے کے تحت کمپنیوں سے ۱۴۵ سے زیادہ درخواستیںملی ہیں جس سے ملٹی نیشنل کمپنیوں کو پروڈکٹس اور خدمات قیم
ت تعین کے سلسلہ میں پیشگی رہنما ہدایات ملے گی۔ حال ہی میں ٹرانسفر پرائسنگ معاملہ میں ووڈافون ، شیل، ڈبلیو این ایس اورنوکیا کی سرمایہ کاری پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اے پی اے ٹیکس دہندہ اور ٹیکس محکمہ کے درمیان ہونے والا سمجھوتہ ہے جو قیمت تعین اور انٹر گروپ غیر ممالک سودوں پر قابل ادا ٹیکس سے متعلق مناسب ٹرانسفر پرائسنگ عمل پر مبنی ہوتا ہے۔ بڑی کمپنیوں پر کئی بار اس نظام کا غلط استعمال کر کے منافع ان ممالک میں اپنی معاون کمپنیون کو منتقل کرنے کاالزام عائد ہوتا ہے جہاں ٹیکس کی شرحیں کم ہیں۔
وزارت مالیات کی جانب سے۲۰۱۲ء میں اے پی اے قانون کے مطابق ۱۰۰کروڑ روپئے تک کے بین الاقوامی سودوں کیلئے سی بی ڈی ٹی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی فیس دس لاکھ روپئے ہوگی ۲۰۰ کروڑ روپئے کیلئے یہ فیس ۱۵لاکھ روپئے اور ۲۰۰ کروڑ رروپئے سے زیادہ کیلئے یہ فیس ۲۰لاکھ روپئے ہوگی۔