نئی دہلی(بھاشا) ریزرو بینک کی کرنسی پالیسی ہفتہ کے دوران شیئر بازار کے لحاظ سے کافی اہم ہوگی اور بازار کی سمت اس پر منحصر رہے گی۔ اس کے علاوہ گاڑی کمپنیوں کی فروخت کے اعداد وشمار بھی بازار کی سمت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا یکم اپریل ۲۰۱۴ء کو کرنسی پالیسی کا جائزہ لے گا۔ حالانکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود کو پہلے کے مقابلے ہی رکھے گا۔ ریلی گیئر سیکورٹیز لمیٹڈ کے خردہ تقسیم کاروبار کے صدر جینت مانگلک نے کہا کہ ہفتہ کے دوران کئی اہم واقعات اور اعداد وشمار جاری ہونا ہیں ان کا بازر کے اتار چڑھاؤ پر اثر ہوگا۔ سب سے اہم ریزرو بینک کا کرنسی پالیسی جائزہ ہے۔
گاڑی کمپنیوں کی فروخت کے اعداد وشمار بھی ہفتہ کے دوران جاری ہوںگے اس کے علاوہ ایچ ایس بی سی کا پی ایم آئی اعداد وشماربھی بازار کی سمت کیلئے کافی اہم ہوگا۔ شیئر بروکروں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی) اور ڈالر کے مقابلے روپئے کی زرمبادلہ کی شرح بھی بازار میں کمپنیوں کے شیئروں کے رجحان پر اثر
ڈالے گی۔
بونانزا پورٹ فولیو کے سینئر نائب صدر راکیش گوئل نے کہا کہ صنعتی پیداوار انڈکس اور تھوک قیمت انڈکس کے اعداد وشمار ہماری معیشت کے طویل مالیاتی بحران سے نکلنے کی تیاری میں ہیں۔ بازار کو عام انتخابات کے نتائج کا انتظار ہے۔ اور بازار مرکز میں صنعت اور سرمایہ کاروںکے مطابق حکومت آنے کو لے کر کافی پُر امید ہے۔ کاروباریوںکو مرکز میں مستحکم حکومت بننے کی امید ہے یہی وجہ ہے کہ ایف آئی آئی نے بازار میں کافی رقم لگا دی ہے۔ اس مہینے ممبئی شیئر بازار کا سینسکس ۶۵ء۶فیصد یعنی ۳۲ء۱۳۹۳پوائنٹ کی چھلانگ لگا چکا ہے۔