ایک 33 سالہ فلسطینی نژاد پر شمالی جرمنی میں ایک ٹرین میں متعدد افراد پر چاقو سے وار کرنے کا الزام ہے۔ حکام کے مطابق اس حملے میں ایک سولہ سالہ لڑکی اور ایک 19سالہ لڑکا ہلاک ہو گئے تھے۔
جرمن استغاثہ نے جمعرات کے روز بتایا کہ شمالی شہروں کیل اور ہیمبرگ کے درمیان چلنے والی ٹرین میں بدھ کے روز سفر کے دوران چاقو زنی کے واقعے کے پیچھے دہشت گردانہ محرکات کی کوئی علامت نہیں ملی ہے۔
جرمن استغاثہ کے دفتر کے ترجمان پیٹر میولر راکو نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ “دہشت گردی کے پس منظر کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں۔”
چاقوزنی کا یہ واقعہ بدھ کی سہ پہر بروک شٹیڈ قصبے کے قریب ایک علاقائی ٹرین میں پیش آیا تھا۔
شمالی ریاست شیلس وگ ہولسٹائن کی وزیر داخلہ زابینے زوئٹر لین واک نے کہا کہ حملے میں ایک 16 سالہ لڑکی اور ایک 19 سالہ لڑکا ہلاک ہوگئے، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں متاثرین ایک دوسرے کے واقف کار تھے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ سات زخمیوں میں سے تین ہسپتال میں زیر علاج ہیں جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی تیزی سے ہونے والی پیش رفت کی وجہ سے بہت سی تفصیلات ابھی بھی واضح نہیں ہیں اور اس واقعے کے پیچھے حقیقی محرکات ابھی متعین نہیں ہوسکے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ آور حال ہی میں جیل سے رہا ہوا تھا۔ اسے ایک شخص پر حملہ کرنے کے کیس میں ہمبرگ اصلاحی مرکز میں رکھا گیا تھاپولیس نے بتایا کہ حملہ آور حال ہی میں جیل سے رہا ہوا تھا۔ اسے ایک شخص پر حملہ کرنے کے کیس میں ہمبرگ اصلاحی مرکز میں رکھا گیا تھا
پولیس نے بتایا کہ حملہ آور حال ہی میں جیل سے رہا ہوا تھا۔ اسے ایک شخص پر حملہ کرنے کے کیس میں ہمبرگ اصلاحی مرکز میں رکھا گیا تھاتصویر: Fabian
مشتبہ 33 سالہ شخص فلسطینی نژاد ہے۔ واک کے مطابق وہ پہلی مرتبہ سن 2014 میں جرمنی آیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص نے مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے لوگوں پر چاقو سے حملہ کر دیا۔
پولیس کے مطابق حملہ آور نے جونہی چاقو نکالا تو لوگوں نے پولیس کو ایمرجنسی کالیں کرنا شروع کر دی تھیں۔ ٹرین کو راستے میں ہی ہنگامی طور پر روک لیا گیا تھا اور جب تک پولیس جائے وقوعہ تک پہنچی، تب تک تین مسافروں نے حملہ آور کو پکڑ لیا تھا۔ اس کے بعد جب ٹرین پروکسٹیڈ اسٹیشن پہنچی تو اسے قانون نافذ کرنے والے ادارو ں نے حراست میں لے لیا۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ آور حال ہی میں جیل سے رہا ہوا تھا۔ اسے ایک شخص پر حملہ کرنے کے کیس میں حراست میں لیا گیا تھا اور ہمبرگ اصلاحی مرکز میں رکھا گیا تھا۔
شیلس وگ ہولسٹائن کے شہر ایزیہوئے کے چیف پراسیکیوٹر کارسٹن اوہلروگے نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو پہلے بھی تین سزائیں دی جاچکی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو معمولی زخموں کے علاج کے لیے جمعرات کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور بعد میں ہسپتال سے رخصت ملنے کے بعد اسے دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔
Courtesy dw.com/ur