پوری دنیا میں معاشی کساد بازاری کا دور واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جنوری کے مہینے کا آغاز فنی دنیا کے ملازمین کے لیے بہت برا رہا۔ عالمی سطح پر، جنوری میں اوسطاً 3,400 سے زیادہ تکنیکی عملہ کو یومیہ فارغ کیا جا رہا تھا۔ مائیکروسافٹ اور گوگل جیسی بڑی ٹیک کمپنیاں بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
چھٹنی ٹریکنگ سائٹ لے آف ڈاٹ ایف وائی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں اب تک 219 کمپنیوں نے 68,000 سے زیادہ ملازمین کو فارغ کیا ہے۔ 2022 میں، 1,000 سے زیادہ کمپنیوں نے 154,336 ملازمین کو فارغ کیا۔ 2022 میں بڑے پیمانے پر ٹیک ورکرز کی برطرفی نئے سال تک جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2023 میں بیشتر کاروباری ماہرین اقتصادیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ان کی کمپنیاں آنے والے وقت میں تنخواہوں میں کمی کر سکتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق، نیشنل ایسو سی ایشن فار بزنس اکنامکس (NABE) کے سروے میں صرف 12 فیصد ماہرین اقتصادیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ان کی فرمیں اگلے تین ماہ کے دوران روزگار میں اضافہ کریں گی، جو اس گراوٹ کے 22 فیصد سے کم ہے۔
نیشنل ایسو سی ایشن فار بزنس اکنامکس (NABE) کی صدر جولیا کوروناڈو کے مطابق یہ سال کساد بازاری میں داخل ہونے جا رہا ہے جو کہ بڑے پیمانے پر تشویش کا باعث ہے۔ مائیکروسافٹ اور گوگل جیسی مزید ٹیک کمپنیاں کی جانب سے جاری برطرفی کے سیزن میں شامل ہونے کے ساتھ، تقریباً 3,000 ٹیک ورکرز کو اوسطاً ہر روز جنوری میں عالمی سطح پر، بشمول ہندوستان میں، برطرف کیا گیا ہے، جو کہ سنگین ہے۔