آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ برطانوی معیشت 2023 میں 0.6 فیصد تک سکڑ جائے گی۔
برطانیہ میں 5 لاکھ سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پر ہڑتال کردی، ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
احتجاج میں ایمبولینس، ٹرین، بس اور بارڈر فورس کے ملازمین سمیت 124 محکموں کے 5 لاکھ ورکرز نے حصہ لیا۔
ملازمین کی ہڑتال کے باعث اسکول، یونیورسٹیز، ٹرین اور بس سروسز بُری طرح متاثر ہوئی، جبکہ ملک بھر میں 75 سے زیادہ احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
پونے چار لاکھ سے زیادہ اساتذہ کی ہڑتال سے تقریباً 85 فیصد اسکول اور 150 یونیورسٹیز جزوی یا مکمل طور پر بند رہیں۔
دوسری جانب آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ رواں برس ترقی یافتہ ممالک میں برطانیہ وہ واحد ملک ہوگا جس کی معیشت ترقی کرنے کی بجائے سکڑے گی۔
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ برطانوی معیشت 2023 میں 0.6 فیصد تک سکڑ جائے گی ، برطانیہ کی شرح نمو اعشاریہ تین فیصد جبکہ جی ڈی پی اعشاریہ چھ فیصد تک گرنے کا خدشہ ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے رواں برس مہنگائی کی شرح کو نصف کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔