نئی دہلی: تین طاقت ور زلزلوں نے ترکیے اور شام کو پوری طرح تباہ کر دیا ہے۔ ہزاروں لوگوں کی جان چلی گئی، کئی شہر کھنڈر میں تبدیل ہو گئی، کسی کے سر سے والدین کا سایہ اٹھا گیا اور کئی ماوؤں کی گود سونی ہو گئی۔ کسی کا تو پورا خاندان ہی ملبہ میں سما گیا۔ لاشوں کو نکالنے کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ لوگ ملبہ میں اپنوں تلاش کر رہے ہیں اور امید کر رہے ہیں کہ وہ زندہ نکل آئیں۔
ہندوستان کی جانب سے ‘آپریشن دوست’ کے ذریعے امدادی کارروائی انجام دی جا رہی ہیں۔ اس آپ ریشن کے تحت ہندوستانی فوجی عمارتوں کے ملبے سے لوگوں کو نکال رہے ہیں۔ دریں اثنا، ہندوستانی خاتون فوجی اہلکار کی ایک تصویر سوشل میڈیا ر وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک ترک خاتون ہندوستانی خاتون فوجی کو گلے لگا رہی ہے اور بوسہ لے رہی ہے۔ یہ تصویر دل جیتنے والی ہے۔
اس تصویر کو ‘اے ڈی جی – پی آئی’ کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے شیئر کیا گیا ہے، جس کے کیپشن کے ساتھ لکھا گیا ہے ‘وی کیئر’ یعنی ہم پرواہ کرتے ہیں۔ لوگ اس تصویر پر اپنے اپنے ردعمل دے رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا- دنیا میں انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں ہے۔ ایک اور صارف نے لکھا- ہم اور ہماری فوج انسانیت کی خدمت کے لیے ہر وقت حاضر ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف این ڈی آر ایف کی ٹیم نے ملبہ سے ایک چھ سالہ بچی کو محفوظ باہر نکالا ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے بچی کو محفوظ باہر نکالے جانے کی ویڈیو ٹوئٹ کی ہے۔ ویڈیو کے ساتھ لکھا گیا ”اس قدرتی آفت میں ہم ترکیے کے ساتھ ہیں۔ ہندوستان کی این ڈی آر ایف زمینی سطح پر بچاؤ اور راحت کی مہم چلا رہی ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے آج چھ سالہ بچی کو کامیابی کے ساتھ ملبے سے باہر نکالا ہے۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ٹوئٹ کیا ”این ڈی آر ایف کے 100 سرچ اینڈ ریسکیو اہلکاروں، خصوصی تربیت یافتہ ڈاگ اسکواڈ، ڈرل مشینوں، امدادی سامان، ادویات اور دیگر ضروری سامان کے ساتھ پہلی ہندوستانی سی-17 پرواز ترکی کے شہر عدن پہنچ گئی ہے۔ ترکی میں 30 بستروں پر مشتمل ایک طبی مرکز ہے۔ چلانے کے لیے ایکسرے مشین، وینٹی لیٹرز، آکسیجن جنریشن پلانٹس، دل کی نگرانی کے آلات سے لیس کیا گیا ہے۔”
فوج کے ایک افسر نے کہا ”فوج نے زلزلہ زدہ ترکی کی مدد کے لیے 99 رکنی طبی ٹیم تشکیل دی ہے۔ ٹیم کے پاس 30 بستروں پر مشتمل طبی مرکز قائم کرنے کے لیے طبی ماہرین اور ایکسرے مشین، وینٹی لیٹر، آکسیجن جنریشن پلانٹ اور متعلقہ طبی آلات۔ بھارتی فوج کی ٹیم میں خواتین بھی شامل ہیں۔”