فرانس کے اخبار میں شائع ہونے والی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ صدر ایمانوئیل میکرون نے فلسطین کے نئے صدر کی تلاش کیلئے خفیہ ایجنسی اور سفارتکاروں کو ٹاسک دے دیا۔
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اسرائیل اور فلسطین کے مابین مذاکرات میں موجودہ تعطل کو مدنظر رکھتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس کے جانشین کی تلاش شروع کر دی ہے۔
اخبار ’لی فگارو‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق 87 سالہ فلسطینی صدر محمود عباس اپنی شکست کے پیش نظر ملک میں کسی بھی قسم کے انتخابات نہیں کروانا چاہتے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرانس کے صدر نے یروشلم میں تعینات ملک کے 5 موجودہ اور سابقہ قونصل جنرلز، تل ابیب میں تعینات 5 موجودہ اور سابق سفیر اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ایکسٹرنل سیکیورٹی کے 5 موجودہ اور سابق عہدیداران کو فلسطین کے نئے صدر کیلئے دو، دو نام تجویز کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔
ایک سفارتکار نے فرانسیسی میڈیا کو بتایا کہ فلسطین پر پیرس کا کوئی اختیار نہیں ہے، اس مسئلے پر واشنگٹن کے ساتھ رابطہ کرنا ہوگا لیکن امریکا فرانس کی مدد میں دلچسپی نہیں لے گا۔
رپورٹ کے مطابق صدر ایمانوئیل میکرون دو ریاستی حل کیلئے پرعزم ہیں لیکن موجودہ کشیدگی میں یہ حل غیر حقیقی نظر آتا ہے۔