بیجنگ، 31 مارچ (رائٹر) حکومت نے آج کہا کہ چین ان ویڈیو اورآڈیو ریکارڈنگ کی نشریات کے خلاف سخت کارروائی کرے گی جو دہشت گردی ، مذہبی تشدد اور علاحدگی پسندی کو فروغ دینے کا سبب بنتی ہیں۔
عدالتی، ثقافتی اور امن عامہ کے محکموں کی جانب سے شائع ہونے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایسی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کو ویب سائٹس، موبائل فون ، سوشل میڈیا اور آن لائن مارکیٹ کے مقامات یا دیگر کسی بھی ذریعہ سے پھیلانا ممنوع ہے۔
واضح رہے کہ اس ماہ کے اوائل میں جنوبی شہر کنمنگ میں واقع ایک
ریلوے اسٹیشن پر 29 لوگوں چاقو مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس حملے کے بارے میں چین کا کہنا ہے کہ اسے مغربی خطہ سنکیانگ کے انتہا پسندوں نے انجام دیا تھا جو ایغور نسل کے مسلم اقلیتی طبقہ کا گڑھ ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ اسے اس خطے میں علاحدگی پسند جنگجؤوں کے خطرے کا سامنا ہے جنہیں مذہبی انتہاپسندی کی ترغیب دی جارہی ہے۔ جبکہ دوسری طرف حقو ق انسانی کے جلاوطن رضاکاروں کا کہنا ہے کہ چین کی ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے ایغور نسل کے لوگوں کو اپنے مذہبی شعائر اور اپنی روایات پر عمل کرنا دشوار ہوگیا ہے جس کے سبب تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ لیکن چین اس منطق پر بے حد فروختہ ہے۔