خرطوم:سوڈان کی وزارت صحت نے حالیہ برسوں میں سوڈانیوں میں ہائی بلڈ پریشر کی شرح میں اضافے کے بارے میں خوفناک اعدادوشمار کا انکشاف کیا ہے۔ لہذا یہ سوال موجود ہے کہ وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے سوڈانی بلند فشار خون کے عارضے کا خطرناک حد تک شکار ہو رہے ہیں ۔
سوڈان کی وفاقی وزارت صحت کے محکمہ غیر متعدی امراض نے کہاکہ اس بیماری کا سب سے زیادہ خطرہ چالیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو لیکن اس نے خبردار کیا کہ اس بیماری کیابتدائی علامات میں نوجوانوں میں مختلف انفیکشنز، خاص طور پر نوجوانوں کے گروپ میں اس کی علامت پائی جاتی ہیں،سوڈانیوں میں بلند فشار کی شرح میں اضافے کی وجوہات اور عوامل وہ بہت سے ہیں۔
ان میں خاندان میں بیماری کی موجودگی یا جینیاتی عنصر یا طبی تاریخ تبدیلی بھی اہم عوامل ہیں۔ اس کے علاوہ طرز زندگی اور ذریعہ معاش، جس کی وجہ سے جسمانی غیرفعالیت اور موٹاپے میں اضافہ ہوتا ہے غیر صحت بخش غذائیں کھانا، ورزش کی کمی، تمباکو نوشی اور تنا بھی اہم اسباب ہیں۔
وزارت صحت کے غیر متعدی امراض کے شعبے نیکہا کہ سوڈان میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، کینسر اور ذہنی دبا سب سے عام غیر متعدی امراض ہیں،غیر متعدی بیماریاں جنہیں دائمی یا غیر متعدی امراض کہاجاتا ہے وہ ہیں جو براہ راست یا بالواسطہ رابطے کے ذریعے ایک فرد سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوتے ہیں اور ممالک کو ان کا مقابلہ کرنے کے لیے اسٹریٹجک منصوبوں کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ صحت کے اخراجات کے بجٹ پر بوجھ بڑھا دیتے ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر یا خاموش قاتل دماغی خون بہنے اور فالج سمیت بہت سنگین پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے، یہ دل کے پٹھوں، آنکھوں، پھیپھڑوں، گردوں اور شریانوں کو بھی متاثر کرتا ہے، یہ سب تباہ کن علامات ہیں جن سے باقاعدہ معائنہ کرنے سے بچا جا سکتا ہے۔
سوڈانی شہریوں میں ہائی بلڈ پریشر کی شرح31.5فیصد تک پہنچ گئی ہے اور زیادہ تر متاثرہ افراد کی عمریں 18سے 69سال کے درمیان ہیں،ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل اور کینسر جیسی غیر متعدی بیماریوں کے خطرات سے دوچار ہیں۔