جس طرح ہلدی کی جان اس میں موجود کرکیومن کیمیکل ہوتا ہے عین اسی طرح زیتون کے تیل میں اولیئک ایسڈ اس کا اہم ترین جزو بھی۔ اب اس کے مزید طبی فوائد دریافت ہوئے ہیں۔
تمام اقسام کےزیتون کے تیل میں 70 سے 80 فیصد مقدار اولیئک ایسڈ کی ہوتی ہے۔ اب اسپین میں واقع جامعہ سیوائل، الجراف انسٹی ٹیوٹ اور کوسٹا ڈیل سول ہسپتال کے ماہرین نے ایک اہم مطالعہ کیا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق زیتون کے تیل میں اولیئک ایسڈ فیٹی ایسڈ کی صورت میں پایا جاتا ہے اور دل کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوا ہے۔
اولیئک ایسڈ خلیات کی جھلی اور سالمات کو توانائی پہنچاتے ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس میں بھی اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پھر بہت گہرائی میں یہ کولیسٹرول کو روکتا ہے یوں خون کے گاڑھےپن اور امراضِ قلب سے بچاتا ہے۔ دوسری جانب جسم میں سوزش کم کرنے کےلیے اس میں اہم اجزا شامل ہیں جو کینسر کے حملے کو پسپا کرتے ہیں۔
موٹاپے کی روک تھام
اولیئک ایسڈ موٹاپے اور فربہی کو بھی روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ڈی این اے کی غیرمعمولی حفاظت بھی کرتے ہیں۔ اسی تحقیق سےمعلوم ہوا ہے کہ اولیئک ایسڈ سے اخذکردہ ایک اہم جزو، اولیولیتھائنول امائیڈ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خواص رکھتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ جزو موٹاپے کو روکنے میں ایک اہم دوا ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ خلیات کو بہترین حالت میں رکھتے ہوئے امینیاتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے