آل خلیفہ کی جیل میں قید، بحرینی شہری اور انسانی حقوق کے معروف کارکن عبدالجلیل السنکیس نے، جو چھے سو دن سے بھوک ہڑتال پر ہیں، کہا ہے کہ بحرین کی آزادی کی راہ میں ان کے قدم ہرگز نہیں لڑکھڑائیں گے۔
بحرینی سیاسی قیدی عبدالجلیل السنکیس کو صرف آزادی اظہار رائے کے حق کے استعمال اور پرامن مظاہروں میں شرکت کے جرم میں عمر قید گزارنا پڑ رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وہ ایک اسکالر، انسانی حقوق کے کارکن اور عالمی ایوارڈ حاصل کرنے والے بلاگر بھی ہیں ۔
انسانی حقوق کے اداروں نے اطلاع دی ہے کہ بحرین کے قید خانوں کی خوفناک صورتحال کے پیش نظر انہوں نے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ انہیں ابتدائی طبی سہولتوں سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں ان کی جسمانی صورتحال روز بروز بگڑتی جا رہی ہے۔
ان کی اہلیہ نے بتایا ہے کہ عبدالجلیل السنکیس کو جیل کے ہسپتال نما ایک کمرے میں منتقل کیا گیا ہے لیکن ان کی دیکھ بھال کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا جا رہا ہے۔
ان کی اہلیہ نے کہا کہ السنکیس کو روزانہ تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اور ان کے علاج کے بجائے آل خلیفہ کے کارندے ان کے کمرے میں اچانک داخل ہوکر انہیں اذیت پہنچاتے ہیں۔