میرٹھ۔ یوپی کے میرٹھ سے انسانیت کو شرمسار کر دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ ضلع کے تھانہ کھرکھوڑہ کا ہے جہاں ڈمپنگ گراؤنڈ کے قریب ایک لاوارث بیگ میں نوزائیدہ بچی روتی ہوئی ملی۔
بتایا جا رہا ہے کہ بچی کی پیدائش شاید ایک دن پہلے ہوئی تھی۔ کسی نے اسے کوڑے دان میں چھوڑ دیا۔ لوگوں نے بچی ملنے کی اطلاع پولیس کو دی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس پہنچی اور بچی کو اسپتال پہنچایا۔ یہ کس کا بچہ ہے، کس نے چھوڑا ہے اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ ایک 11 سالہ ایک بچی موسمی ڈمپنگ گراؤنڈ کے قریب سے گزر رہی تھی۔
اچانک موسمی نے مغل محل کے سامنے ایک آواز سنی۔ آواز سن کر وہ کچھ دیر کے لیے رکی، اس نے ادھر ادھر دیکھا، جب کچھ دکھائی نہیں دیا تو موسمی وہاں سے آگے بڑھی کھیلنے کے بعد آگے جانے لگی تو رونے کی آواز آئی۔
اس کے بعد موسمی ڈمپنگ گراؤنڈ کے قریب پہنچی تو دیکھا کہ ایک تھیلے سے رونے کی آواز آرہی ہے۔ اش اس نے بیگ کھول کر دیکھا تو اس کے اندر ایک بچی رو رہی تھی۔
بیگ میں روتی ہوئی نوزائیدہ کو دیکھ کر موسمی نے شور مچایا اور خود بھی رونے لگی۔ اس کی چیخ و پکار سن کر مسافر وہاں جمع ہونے لگے۔
موسمی کے والد انیس کو بلایا گیا کہ آپ کی بیٹی رو رہی ہے۔ بعد میں انیس موقع پر پہنچا اور لڑکی سے رونے کی وجہ پوچھی تو اس نے بیگ کی طرف اشارہ کر کے بتایا۔
لوگوں نے دیکھا کہ تھیلے میں ایک نوزائیدہ روتا ہوا بچہ ہے۔ اس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر بچی کو تحویل میں لے کر پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچی صحت مند ہے۔
تھانہ پولیس بچی کے اہل خانہ کی تلاش کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بہت سے لوگ بچی کو گود لینے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔
تھانہ انچارج کا کہنا ہے کہ بچی بالکل نومولود ہے، بچی کے اہل خانہ کی تلاش کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے جارہے ہیں۔
اسپتال میں نرسیں اور دیہی خواتین نومولود کی دیکھ بھال کر رہی ہیں جبکہ بچی کو دودھ پلانے کی کوشش کی گئی لیکن بچی اتنی چھوٹی ہے کہ بوتل سے دودھ بھی نہیں پی پا رہی ہے، اسے روئی کے ذریعے دودھ پلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ بچی کی پیدائش شاید ایک دن پہلے ہوئی تھی۔ کسی نے اسے کوڑے دان میں چھوڑ دیا۔ لوگوں نے بچی ملنے کی اطلاع پولیس کو دی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس پہنچی اور بچی کو اسپتال پہنچایا۔ یہ کس کا بچہ ہے، کس نے چھوڑا ہے اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ ایک 11 سالہ ایک بچی موسمی ڈمپنگ گراؤنڈ کے قریب سے گزر رہی تھی۔ اچانک موسمی نے مغل محل کے سامنے ایک آواز سنی۔ آواز سن کر وہ کچھ دیر کے لیے رکی، اس نے ادھر ادھر دیکھا، جب کچھ دکھائی نہیں دیا تو موسمی وہاں سے آگے بڑھی کھیلنے کے یتپ جانے لگی تو حہد وپ آواز آئی۔
اس کے بعد موسمی ڈمپنگ گراؤنڈ کے قریب پہنچی تو دیکھا کہ ایک تھیلے سے رونے کی آواز آرہی ہے۔ اش اس نے بیگ کھول کر دیکھا تو اس کے اندر ایک بچی رو رہی تھی۔ بیگ میں روتی ہوئی نوزائیدہ کو دیکھ کر موسمی نے شور مچایا اور خود بھی رونے لگی۔ اس کی چیخ و پکار سن کر مسافر وہاں جمع ہونے لگے۔
موسمی کے والد انیس کو بلایا گیا کہ آپ کی بیٹی رو رہی ہے۔ بعد میں انیس موقع پر پہنچا اور لڑکی سے رونے کی وجہ پوچھی تو اس نے بیگ کی طرف اشارہ کر کے بتایا۔ لوگوں نے دیکھا کہ تھیلے میں ایک نوزائیدہ روتا ہوا بچہ ہے۔ اس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر بچی کو تحویل میں لے کر پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچی صحت مند ہے۔ تھانہ پولیس بچی کے اہل خانہ کی تلاش کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بہت سے لوگ بچی کو گود لینے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔
تھانہ انچارج کا کہنا ہے کہ بچی بالکل نومولود ہے، بچی کے اہل خانہ کی تلاش کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے جارہے ہیں۔ اسپتال میں نرسیں اور دیہی خواتین نومولود کی دیکھ بھال کر رہی ہیں جبکہ بچی کو دودھ پلانے کی کوشش کی گئی لیکن بچی اتنی چھوٹی ہے کہ بوتل سے دودھ بھی نہیں پی پا رہی ہے، اسے روئی کے ذریعے دودھ پلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔