مہاراشٹر میں کف سیرپ بنانے والی 6 کمپنیوں کا لائسنس رد کر دیا گیا ہے۔ یہ قدم مہاراشٹر حکومت نے اس وقت اٹھایا جب پتہ چلا کہ یہ کمپنیاں لائسنس کے اصولوں پر عمل نہیں کر رہی ہیں۔
حکومت نے اسمبلی میں اس تعلق سے جانکاری دی اور بتایا کہ لائسنس اصولوں کی خلاف ورزی کے الزام میں ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
فوڈ اینڈ ڈرگز کے وزیر سنجے راٹھوڑ نے آشیش شیلار اور دیگر کے ‘توجہ دلاؤ نوٹس’ کا جواب دیتے ہوئے یہ جانکاری دی۔
سنجے راٹھوڑ نے اسمبلی میں بتایا کہ مہاراشٹر حکومت نے ریاست میں کف سیپر کے 108 مینوفیکچررس میں سے 84 کے خلاف جانچ شروع کی ہے۔
ان میں سے 4 کو مینوفیکچرنگ بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ 6 کمپنیوں کے لائسنس کو رد کر دیا گیا ہے۔
ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق سنجے راٹھوڑ کا کہنا ہے کہ اصولوں کی خلاف ورزی کے لیے 17 فرموں کو ‘وجہ بتاؤ نوٹس’ جاری کیا گیا ہے۔
جب شیلار نے گامبیا میں 66 بچوں کی موت کا تذکرہ کیا، تو اس معاملے میں ریاستی وزیر نے کہا کہ اس کیس میں جو کمپنی اصولوں کی خلاف ورزی کے الزام کا سامنا کر رہی تھی، وہ ہریانہ میں واقع تھی اور مہاراشٹر میں اس کی ایک بھی مینوفیکچرنگ یونٹ نہیں تھی۔