چترکوٹ: اتر پردیش کے چترکوٹ میں پولیس نے جیل میں بند سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے ایم ایل اے عباس انصاری اور ان کی اہلیہ نکہت کے درمیان ملاقات میں سہولت دینے کے لیے مزید تین جیل اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ اشوک ساگر، جیلر سنتوش کمار سنگھ اور وارڈر جگموہن پر الزام ہے کہ انہوں نے اس کے ڈرائیور نیاز سے رشوت لی تاکہ جیل میں عباس سے نکہت کی ملاقات کرائی جائے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، پریاگ راج زون، بھانو بھاسکر نے کہا کہ پولیس ان شریک سازش کاروں کو بے نقاب کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جنہوں نے ایس بی ایس پی ایم ایل اے عباس انصاری اور نکہت بانو کے درمیان نقد رقم کے عوض میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اے ڈی جی نے کہا، شریک سازش کار نہ صرف میٹنگ میں سہولت فراہم کر رہے تھے بلکہ گواہوں، استغاثہ اور پولیس اہلکاروں کو بھی دھمکیاں دے رہے تھے۔ وہ بار بار اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے۔
اے ڈی جی نے کہا کہ چترکوٹ پولیس کی ٹیم جس نے ریاست کے 18 اضلاع میں چھاپے مارے، انہوں نے ملزمین کی رہائش گاہوں سے کچھ دستاویزات برآمد کیے ہیں، جنہیں اب عدالت میں ثبوت کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ پولس پوری کارروائی میں ملوث شریک سازش کاروں کو بے نقاب کرنے کا کام کر رہی ہے۔ اب تک پولیس نے آٹھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں نکہت بانو، ڈرائیور نیاز، ایس پی ضلع صدر فراز، ان کے ساتھی نونیت اور جیل کے چار اہلکار شامل ہیں۔ جیل کے سات اہلکاروں کو معطل بھی کر دیا گیا ہے۔
11 فروری کو نکہت بانو چترکوٹ جیل میں اپنے شوہر عباس انصاری سے ملنے گئیں تھی۔ اس کے قبضے سے 2 موبائل فونز کے ساتھ 12 سعودی ریال اور 21 ہزار روپے برآمد ہوئے۔ پولیس نے بعد میں نکہت کے ذریعے جیل میں اپنے شوہر سے ملنے کے لیے استعمال ہونے والی ای یو طی کار کو ضبط کر لیا۔ عباس انصاری کو بعد میں حکومت نے کاس گنج جیل منتقل کر دیا ہے۔