گردے ہمارے جسم کا انتہائی اہم عضو ہیں، یہ خون میں موجود اضافی سیال اور کچرے کو فلٹر کرتے ہیں۔ یہ جسم کے پی ایچ لیول، نمک اور پوٹاشیم کو کنٹرول کرتے ہیں، یہ ایسے ہارمونز بھی پیدا کرتے ہیں جو خون کے سرخ خلیوں کی پیداوار کو کنٹرول کرکے پورے جسم میں آکسیجن پہنچاتے ہیں۔
اگر ان کے افعال متاثر ہونے پر کچرا جمع ہونے لگتا ہے، ان کی صحت کا خیال رکھنا ہر ایک کے لیے ضروری ہے تاکہ بھرپور زندگی گزاری جاسکے۔
گردوں کے امراض کے شکار افراد میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بھی بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، حالیہ چند دہائیوں کے دوران دنیا بھر میں گردوں کے امراض کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
آخر گردے فیل کیوں ہوتے ہیں؟
گردوں کو صحت مند رکھنے کا طریقہ جاننے سے پہلے، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آخر گردے فیل ہونے کی وجہ کیا ہے۔
گردے فیل ہونے کی ایک عام وجہ ذیابیطس ہے، گردوں کے فیل ہونے والے کیسز کا مشاہدہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ 50 فیصد کیسز میں ذیابیطس جبکہ 20 – 25 فیصد کیسز میں ہائی بلڈ پریشر اس کی وجہ بنتا ہے ، اس کے علاوہ گردے کی پتھری، پیشاب کی نالی کے انفیکشن (یو ٹی آئی)، اور سوزش کے امراض بھی گردے فیل ہونے کی وجوہات میں شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اسے کنٹرول میں رکھیں۔
اس کے ساتھ نمک کے استعمال پر بھی غور کریں، اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کو ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہے یا نہیں، آپ کو اپنی غذا میں نمک کا کم سے کم استعمال کرنا ہے یہ آپ کے گردوں کو طویل عرصے تک صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
گردوں کو صحت مند رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ موٹاپے سے بچا جائے، موٹاپا بھی گردوں کی بیماری کی ایک اہم وجہ ہے۔ جنک فوڈ سے پرہیز کیا جائے کیونکہ یہ وزن میں اضافے کی اہم وجہ ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں کیونکہ اس کا اثر براہ راست گردوں پر پڑتا ہے۔
پیشاب کی نالی کے انفیکشن (یو ٹی آئی) کی وجہ سے بھی گردوں کے فیل ہونے کی شکایت کا سامنا ہوسکتا ہے اس سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ پبلک ٹوائلٹ کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ یہ UTI کا باعث بن سکتا ہے۔
گردوں کی اچھی صحت کے لئے ضروری ہے کہ طرز زندگی کو فعال بنائیں، اپنے آپ کو متحرک رکھیں اور پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔