لندن میں واقع دی ہوم نامی ایک قدیم محل ان دنوں خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔ اس کی 250 ملین پاؤنڈ قیمت (300 ملین یا 30 کروڑ امریکی ڈالرز کے مساوی) آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہے، اسی وجہ سے یہ دنیا کا مہنگا ترین محل بن گیا ہے۔
برطانوی حلقوں میں یہ ریجنٹ پارک کا وائٹ ہاؤس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس کی وجہ اس کا وسیع و عریض محل وقوع اور واشنگٹن ڈی سی میں واقع مشہور زمانہ امریکی صدر کی رہائش گاہ سے مشابہہ اس کا فرنٹ یا سامنے کا حصہ ہے۔
دی ہوم میں 40 بیڈ رومز، 8 گیراج، ایک ٹینس کورٹ، ایک گرم حمام (اسٹیم باتھ روم)، ایک لائبریری اور ایک وسیع و عریض طعام گاہ (ڈائننگ روم) ہے، 29 ہزار اسکوائر فٹ اراضی رہائشی رقبے میں شامل ہے۔
عصر حاضر کی اس مہنگی ترین عمارت کی تعمیر 1818 میں جیورجین پراپرٹی ڈیولپر جیمز برٹن نے کروائی تھی اور یہ کئی عشروں تک بیڈ فورڈ کالج کے طور پر استعمال سے قبل برٹن خاندان کی رہائش گاہ رہی تھی۔
بعدازاں 1980 کے عشرے میں یہ ایک نجی رہائش گاہ بن گئی اور اس کے بعد سے متعدد بار مارکیٹ میں تخمینے کےلیے پیش کی گئی اور ہر بار اس کی قیمت میں کافی زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اب حال ہی میں جب اسے ایک بار پھر مارکیٹ میں پیش کیا گیا تو اس کی قیمت 25 کروڑ برطانوی پاؤنڈ کے مساوی لگائی گئی، جو کہ دنیا کی کسی بھی حویلی یا محل سے بہت زیادہ ہے۔