خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے پیشِ نظر ایران نے 2016 کے بعد پہلی بار متحدہ عرب امارات میں سفیر تعینات کردیا۔یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایران کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے عندیے کے بعد سامنے آیا ہے، گزشتہ برس متحدہ عرب امارات کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ ایران میں سفیر بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے 2016 میں شیعہ عالم نمر النمر کو پھانسی دینے کے بعد ایران میں سعودی سفارتی مشن پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات ختم ہوگئے تھے۔
اس واقعے کے ردعمل میں سعودی عرب نے ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے تھے جب کہ متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کیے بغیر سرد مہری اختیار کرلی تھی۔
تاہم گزشتہ ماہ ایران اور سعودی عرب نے تعلقات بحال کرنے اور سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کرلیا تھا۔متحدہ عرب امارات کے ایران کے درمیان کاروباری اور تجارتی تعلقات ایک صدی سے زیادہ پرانے ہیں، اس نے 2019 سے ایران کے ساتھ دوبارہ روابط بحال کرنے کا سلسلہ شروع کیا، دبئی طویل عرصے سے بیرونی دنیا سے ایران کے اہم روابط کا ذریعہ رہا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں ایران کے نئے تعینات کردہ سفیر رضا امیری وزارت خارجہ میں ایرانی تارکین وطن کے دفتر میں بطور ڈائریکٹر جنرل خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
دریں اثنا ایک ایرانی عہدیدار اور ایک سعودی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے اعلیٰ سفارت کار کل (6 اپریل کو) بیجنگ میں ملاقات کریں گے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دونوں ممالک چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت اپنے سفارتی میل جول بڑھانے کے لیے مصروف عمل ہیں۔
شہزادہ فیصل بن فرحان السعود اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان کے درمیان ہونے والی یہ متوقع ملاقات 7 سال بعد سعودی عرب اور ایران کے سینیئر ترین سفارت کاروں کے درمیان پہلی باضابطہ ملاقات ہوگی۔
ایک سینیئر ایرانی عہدیدار نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے بحالی میں چین ثالث کا کردار ادا کررہا ہے لہٰذا دونوں ممالک کے سفرا نے 6 اپریل کو بیجنگ میں ملاقات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
سعودی اخبار ’اشرق الاوسط‘ نے ریاض میں ایک نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ملاقات کے لیے چین کا انتخاب اس معاہدے کی تکمیل اور دونوں ممالک کے درمیان روابط کو آسان بنانے میں چین کے مثبت کردار کی توسیع کے تحت کیا گیا ہے‘۔
اخبار میں مزید کہا گیا کہ ’ملاقات میں تعلقات کی بحالی اور سفیروں کی تعیناتی کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی جس کا اعلان گزشتہ ماہ کیا گیا تھا‘۔