الہ آباد: الہ آباد (پریاگ راج) کی سی جے ایم عدالت نے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل کے تینوں ملزمان کا پولیس ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔ تینوں ملزمان کو 4 دن کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ تاہم، ایس آئی ٹی نے 7 دن کا ریمانڈ مانگا تھا لیکن عدالت نے صرف 4 دن کا ریمانڈ منظور کیا۔ رپورٹ کے مطابق بدھ کی صبح جب عدالت کھلی تو پولیس نے عتیق-اشرف کو قتل کرنے والے تینوں حملہ آوروں کو عدالت میں پیش کیا۔ تینوں ملزمان کو پرتاپ گڑھ جیل سے الہ آباد لایا گیا تھا۔
عتیق کے قاتلوں کی پیشی کے لیے عدالت میں پولیس کا بھاری بندوبست کیا گیا تھا۔ اس دوران عدالتی احاطے کو مکمل طور پر چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ یوپی پولیس کو پہلی دو تہوں میں تعینات کیا گیا تھا جبکہ آر اے ایف کو اندرونی دائرے میں سیکورٹی کی ذمہ داری دی گئی تھی اور اس کے اندر آر اے ایف کو تعینات کیا گیا۔ عدالت کے اندر ساری کارروائی ریکارڈ کی گئی۔ سماعت کے بعد تینوں ملزمان کو ریزرو پولیس لائن لے جایا گیا۔
خیال رہے کہ گینگسٹر سے سیاستدان بنے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو 15 اپریل کی رات الہ آباد کے کولون اسپتال کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ دونوں بھائی اومیش پال قتل کیس میں پولیس کی حراست میں تھے اور انہیں چیک اپ کے لیے اسپتال لایا گیا تھا۔
راہل گاندھی نے پرانی دہلی میں رمضان کے ذائقوں کا لطف لیا تو بنگالی مارکیٹ میں گول گپوں کا مزہ
عتیق اور اشرف اسپتال کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے کہ صحافیوں کے بھیس میں آنے والے حملہ آوروں نے انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس نے تینوں حملہ آوروں، لولیش تیواری، ارون کمار موریہ اور سنی کو موقع سے گرفتار کر لیا۔