کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو مودی سرنیم معاملہ میں گجرات کی سیشن عدالت سے راحت نہیں دی گئی۔ عدالت نے راہل گاندھی کو دی گئی دو سال کی سزا کے خلاف عرضی کو مسترد کر دیا
سورت (گجرات): کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو مودی سرنیم معاملہ میں گجرات کی سیشن عدالت سے راحت نہیں دی گئی۔ عدالت نے راہل گاندھی کو دی گئی دو سال کی سزا کے خلاف عرضی کو مسترد کر دیا۔ ٹرائل کورٹ نے راہل گاندھی کو ہتک عزتی کے معاملہ میں دو سال کی سزا سنائی تھی۔ راہل گاندھی اب اس معاملہ میں ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔
سورت کی ذیلی عدالت نے مودی سرنیم معاملہ میں راہل گاندھی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے انہیں دو سال کی سزا سنائی تھی۔ جس کے بعد راہل گاندھی نے سزا کے خلاف سیشن عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔ اگر سیشن عدالت کی جانب سے سزا کو منسوخ کر دیا جاتا تو راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت بحال ہو سکتی تھی۔
سورت کی سیشن عدلت سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ قانون کے تحت دستیاب تمام اختیارات کو استعمال کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ شام 4 بجے ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی اس معاملہ پر میڈیا کو معلومات فراہم کریں گے۔
ایڈیشنل سیشن جج آر پی موگیرا کی عدالت نے گزشتہ ہفتہ راہل گاندھی کی عرضی پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ راہل گاندھی 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کیرالہ کے وائناڈ سے جیت کر پالیمنٹ پہنچے تھے۔ سورت کی عدالت نے 23 مارچ کو بی جے پی لیڈر پورنیش مودی کی عرضی پر سماعت کے بعد راہل گاندھی کو سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد انہیں لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔