حالیہ امریکی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میٹھے مشروبات ناصرف ذیابیطس کے خطرات بڑھا دیتے ہیں بلکہ یہ کئی دل کی بیماریوں کا باعث اور قبل از وقت موت کا سبب بھی بنتے ہیں۔
محققین نے 1980ء سے 2018ء کے دوران ٹائپ 2 ذیابیطس کے حامل 12 ہزار سے زائد افراد کی جانب سے چینی کے استعمال کا تحقیقی جائزہ لیا۔
اس مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے حامل افراد اگر روزانہ کی بنیاد پر میٹھے مشروبات کا استعمال کریں تو انہیں مختلف امراض کے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ مختلف میٹھے مشروبات استعمال کرنے والے افراد قبل از وقت موت کا شکار بھی سکتے ہیں۔
امریکی مرکز کے مطابق 37 ملین سے زائد امریکی ذیابیطس کا شکار ہیں جن میں 95 فیصد کو ٹائپ 2 ذیابیطس ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ تحقیق کے لیے محقیقن نے کیفین اور بغیر کیفین والے مشروبات جیسے فروٹ پنچ، شکرجبین اور پھلوں کے رس استعمال کرنے والے ٹائپ 2 ذیابیطس کے حامل شرکاء کا انتخاب کیا۔
اس رپورٹ میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ ان مشروبات کے استعمال سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے شکار افراد میں اموات کا خطرہ 8 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تاہم، تحقیق میں یہ بھی تجویز پیش کی گئی ہے کہ ہر ایک کو روزانہ کی بنیاد پر لی جانے والی کیلوریز کے مقابلے چینی کا استعمال 10 فیصد تک کم کرنا چاہیے جو روزانہ تقریباً 50 گرام تک ہے۔