ہائی کورٹ نے سول جج کے فیصلے کے خلاف متھرا کے ضلع جج کو نئے سرے سے سماعت کا حکم جاری کرنے کو کہا ہے، اب سبھی فریقین کو متھرا کے ضلع جج کے یہاں نئے سرے سے اپنی دلیلیں پیش کرنی ہوں گی۔
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے آج متھرا شاہی عیدگاہ اور شری کرشن جنم بھومی تنازعہ پر شاہی عیدگاہ و یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ کی عرضیوں پر انتہائی اہم فیصلہ سنایا۔ ہائی کورٹ نے سول جج کے فیصلے کے خلاف متھرا کے ضلع جج کو نئے سرے سے سماعت کا حکم جاری کرنے کو کہا ہے۔ یعنی سبھی فریقین کو متھرا کے ضلع جج کے یہاں نئے سرے سے اپنی دلیلیں پیش کرنی ہوں گی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق الٰہ آباد ہائی کورٹ نے پورے کیس کو متھرا کے ضلع جج کو ریمانڈ بیک کر دیا ہے۔ سول کورٹ نے جس سول سوٹ کو خارج کر دیا تھا، اس فیصلے کے خلاف شری کرشن وراجمان نے ضلع جج کے یہاں نظر ثانی عرضی داخل کی تھی۔ ضلع جج نے سول کورٹ کے فیصلے کو رد کر دیا تھا اور پھر سے سماعت کا حکم پاس کیا تھا۔ ضلع جج کے اسی حکم کو عیدگاہ ٹرسٹ کمیٹی اور سنی سنٹرل وقف بورڈ نے ہائی کورٹ میں چیلنج پیش کیا تھا۔ آج جسٹس پرکاش پاڈیا کی سنگل بنچ نے فیصلہ کیا کہ اس معاملے پر نئے سرے سے سماعت کی جائے۔
اس سے قبل شری کرشن جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ زمینی تنازعہ میں عدالت کا حکم سامنے آیا تھا۔ شاہی عیدگاہ کے امینی سروے کے حکم پر عدالت نے روک لگا دی تھی۔ ہندو سینا چیف وشنو گپتا کی عرضی پر سینئر ڈویژن کورٹ کے ذریعہ امینی سروے کا حکم دیا گیا تھا۔ لیکن اب روک کے بعد شاہی عیدگاہ کے امینی سروے کے لیے امین متنازعہ مقام پر نہیں جائے گا۔ فاسٹ ٹریک سول سینئر ڈویژن کورٹ کے جج نے سماعت کے دوران امینی سروے پر روک لگائی تھی۔