افغان صوبے سرپول میں ایک اسکول کی 60 لڑکیوں کو زہر خوانی کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے سر پول میں لڑکیوں کے ایک اسکول میں نامعلوم افراد داخل ہوئے اور کلاسوں میں زیر تعلیم لڑکیوں کو زہر دیدیا۔ جس کے بعد درجنوں طالبات کی حالت بگڑ گئی۔
طالبات کو مسلسل الٹیوں اور قے ہونے کے بعد نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی سخت نگہداشت کی جاری ہے۔ خوش قسمتی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ طالبات کو زہریلا کھانا دیا گیا تھا یا کلاس روم میں زہریلی گیس چھوڑی گئی تھی۔ پولیس تحقیقات کر رہی ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
یاد رہے کہ ہمسایہ ملک ایران میں بھی لڑکیوں کے اسکولوں میں زہر دینے کے واقعات میں نومبر سے لے کر اب تک تقریباً 13 ہزار طالبات کی طبیعت خراب ہوئی اور انھیں کم سے کم ایک دن اسپتال میں رہنا پڑا تھا۔
افغانستان میں طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سے ملک میں خواتین کی ملازمتوں اور لڑکیوں کے سیکنڈری تعلیم بند کے دروازے بند ہیں۔ صرف 12 سال سے کی عمر کی لڑکیوں کو تعلیم کی اجازت ہے۔