زیاد النخالہ نے کہا کہ دنیا میں کسی بھی ملک نے فلسطینی عوام اور مقاومت کی ایران کی طرح کھل کر حمایت نہیں کی۔مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے العالم چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کے ساتھ حال ہی میں جنگ کے بعد انہوں نے ایران کا دورہ کرکے القدس فورس کے سربراہ کے ساتھ ملاقات کی ہے۔اس ملاقات کے دوران فلسطینی تحریک حماس کے اعلی عہدیداران بھی موجود تھے۔ امید ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید فلسطینی مقاومتی تنظیمیں تہران کا دورہ کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا مقصد صہیونی حکومت کو یہ پیغام پہنچانا ہے کہ وہ مشکلات میں فلسطینی عوام کو ہرگز نہیں چھوڑے گا۔ اسرائیل تحریک جہاد اسلامی کو ہدف بنانا چاہتا ہے۔ تنظیم کے تین اعلی رہنماوں کو اسی غرض سے شہید کیا گیا لیکن تحریک جہاد اسلامی نے اسرائیل کو سخت جواب دیا ہے۔
انہوں نے کہا کمانڈروں کی شہادت سے مقاومت ہرگز کمزور نہیں ہوگی۔ شہادت ہمیں مزید مضبوط بناتی ہے۔ ہمارے دشمن اس حقیقت کو درک کرنے سے قاصر ہیں۔ شہادت ہماری زندگی کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت فلسطین میں نہتے شہریوں کو نشانہ بناتی ہے۔ فلسطینی عوام نے حالات سے گھبرائے بغیر ہمیشہ میدان میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔ ہم نے صہیونیوں کو محفوظ پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور کیا۔
یاد رہے کہ تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے تہران میں صدر رئیسی سے بھی ملاقات کی ہے۔ انہوں نے ایران کی جانب سے فلسطین کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے خطے اور عالمی سطح پر ہمیشہ فلسطین کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے ایران اور علاقائی اور عالمی سطح پر اہم اور موثر ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر رئیسی کے دورہ لاطینی امریکہ سے اقتصادی پابندیوں کو بے اثر کرنے میں مدد ملی ہے۔