مکہ مکرمہ،: سعودی عرب نے غیر قانونی طور پر حج کرنے والوں کے لیے سزاؤں کا اعلان کر دیا ہے جس میں قید اور جرمانے کی سزائیں شامل ہیں۔سعودی عرب نے اس سال غیر قانونی طور پر حج کر نے والوں کے لیے سزاؤں کا اعلان کر دیا۔ غیر قانونی طور پر مشائرِ مقدسہ میں داخل ہونے والوں کو 6 ماہ قید اور 50 ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ غیر مجاز طریقے سے حج کرنے والوں کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی جب کہ اقامہ ہولڈرز کو سزا اور جرمانے کے علاوہ ملک بدر کر دیا جائے گا۔
دو روز قبل سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے عازمین حج کے لیے نیا ضابطہ اخلاق جاری کیا تھا جس کے تحت مقامات مقدسہ میں داخل ہونے والے ہر عازم کے پاس حکومتی اجازت نامہ ہونا لازمی ہوگا۔ کسی بھی شخص کو مقامی یا غیر ملکی کی مدد سے حج کرنے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ وہاں موجود مقامی اورغیر ملکی بھی حکومت کی اجازت کے بغیر کسی کو حج کرانے کے مجاز نہیں ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ نے ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ حج کے لئے جاری ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں گی۔ حکومتی اجازت کے بغیر حج کے ارادے سے عازمین حج میں شامل ہونے والے افراد کو جرمانہ، املاک کی ضبط کرنے اور ملک سے بے دخلی جیسی سزائیں دی جا سکتی ہیں اور ان سزاؤں کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔سعودی حکومت نے ضابطہ اخلاق پر عمل کو سخت بنانے کے لیے فنگر پرنٹس کا نظام متعارف کرایا ہے جس کی مدد سے بڑی تعداد میں ایسے لوگوں کی نشاندہی میں مدد ملتی ہے جو جعلی طریقے سے حج کی کوشش کرتے ہیں۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں ہر سال حج کے موقع پر غیر قانونی طریقے سے حجاج میں شامل ہونے والے لوگوں کو روکنا ایک بڑا مسئلہ رہا ہے ۔ گزشتہ سال بھی حکومت کی اجازت کے بغیر حج کی کوشش کر نے والے 2 لاکھ 20 ہزار افراد کی نشاندہی ہوئی تھی جنہیں حج کی ادائیگی سے روک دیا گیا تھا۔