کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ آج کل ناراض نظر آ رہے ہیں. مدھیہ پردیش میں اپنی پوزیشن کمزور ہونے کو لے کر انہوں نے خود کو ‘ غروب ہوا سورج ‘ کہہ کر ناراضگی بھی ظاہر کی ہے.
دگ وجے سنگھ مدھیہ پردیش میں کانگریس کے طاقتور لیڈر ہیں. ان کی قومی سیاست میں بھی پہچان ہے. لیکن کانگریس کے مرکزی وزیر مملکت جیوتی سندھیا کو مرکز سے مل رہے اہمیت کے بعد سنگھ کی پوزیشن کمزور ہوتی نظر آرہی ہے.
کانگریس نے جیوتی سندھیا کو الیکشن مہم کمیٹی کا صدر بنایا ہے ، جسے مدھیہ پردیش میں نیا چہرہ لانے کی کوشش بتایا جا رہا ہے.
سنگھ کو گزشتہ دنوں کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کی چار ریلیوں میں پیچھے کی قطار میں بھی بیٹھنا پڑا تھا. اسے بھی حکمت عملی کا حصہ ہی سمجھا جا رہا ہے.
دگ وجے نے گوالیار کے اجلاس میں راہل گاندھی کی موجودگی میں اپنی ناراضگی بھی ظاہر کی تھی. دگ وجے نے کہا تھا کہ ڈوبتے ہوئے سورج کو کون پوجتا ہے، طلوع سورج جو فورم پر ہے ، اسے ہم سب سجدہ کرتے ہیں. انہوں نے خود کو غروب سورج بتایا تھا.
وہیں کہا تھا کہ وہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے سامنے فورم پر کبھی نہیں بولتے ہیں ، لیکن بال ضد کے آگے انہیں بولنا پڑ رہا ہے.
کچھ دنوں پہلے انہوں نے ٹوئٹر پر انہوں نے ایک آیت ڈال تجربہ کو اہمیت دینے کی بات بھی کہی ہے. انہوں نے گجرت کے وزیر اعلی نریندر مودی پر بھی نشانہ لگایا ہے.