امریکاکی جنوبی ریاستوں میں شدید گرمی کی لہر برقرار، شدید گرمی نے ایری زونا، الباما سمیت ٹیکساس اور مسی سپی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
امریکی محکمہ موسمیات نے امریکا کی جنوبی ریاستوں میں گرمی کی لہر 4 جولائی تک برقرار رہنے کی پیشگوئی کر دی ہے۔امریکی ماہرین موسمیات کا کہناہے کہ گرمی کی لہر ماحولیاتی تبدیلیوں کانتیجہ ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال زمین کو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی دو دھاری تلوار کا سامنا ہے۔ زہریلی یا گرین ہاؤس کیسز کے اخراج کے باعث موسمیاتی تبدیلیاں زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ کر رہی ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ موسمیاتی رجحان ایل نینو کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔ایل نینو کے باعث 2023 میں عالمی درجہ حرارت پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟
severe heat wave is continuing in the southern states of America. More than 55 million people are under heat alerts.#大谷翔平 #LoveMi #บิวกลับมาทําไม #GlazersOut https://t.co/uuJ7thL9mE pic.twitter.com/ZrdnicVulJ
— West side story (@Blogging124) June 28, 2023
ایل نینو وہ موسمیاتی رجحان ہے جس کے باعث پہلے سے شدید گرمی کا سامنا کرنے والی دنیا کا درجہ حرارت مزید بڑھ جائے گا، اس کے باعث مختلف خطوں میں ہیٹ ویوز، خشک سالی، جنگلات میں آتشزدگی اور سیلاب جیسی موسمیاتی آفات کی شرح میں اضافہ ہوگا۔
بحر الکاہل کے قریب واقع ممالک زیادہ متاثر ہوں گے، مثال کے طور پر پیرو اور ایکواڈور میں شدید بارشیں اور سیلاب جیسے مسائل بڑھ جائیں گے جبکہ ایمازون کے خطے میں ایل نینو کے دوران موسم زیادہ گرم اور خشک ہو جاتا ہے جس کے باعث جنگلات میں آتشزدگی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کولمبیا اور وسطی امریکا میں گرمی کی شدت اور خشک سالی میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ بحر الکاہل کی دوسری سمت یعنی آسٹریلیا میں ایل نینو کے باعث ہیٹ ویوز، قحط سالی اور جنگلات میں آگے لگنے کی شرح بڑھنے کا امکان ہے اورانڈونیشیا میں بھی خشک سالی کی شدت بڑھ سکتی ہے۔
"Southern US Swelters in Brutal, Deadly Heat Wave – Voice of America – VOA News": https://t.co/e4azNZnAYZ
— Global News Report (@robinsnewswire) June 28, 2023