واشنگٹن‘ اپریل :2ایثار اور جدوجہد کی زائد از ایک دہائی کے بعد یہ ایک فیصلہ کن لمحہ ہے۔ نیا صدر منتخب کرنے کیلئے آئندہ 5 اپریل کو جب لاکھوں افغان مرد اور عورتیںووٹ ڈالیں گے تو یہ لمحہ اُن کے لئے افغانستان میں تبدیلی اقتدارکے پہلے جمہوری عمل کی علامت ہوگا‘ اوراس سنگ میل کو کامیاب ہوتے ہوئے دیکھنا ہم تمام لوگوں کے مفاد میں ہوگا۔
امریکہ نے افغانستان کے انتخابات اور سکیورٹی اداروں کی فخریہ حمایت کی ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ یہ افغانستان کی ضرورت ہیں۔ یہ انتخابات ابتدا سے افغانستان کے اپنے رہے ہیں۔ افغان عوام نے اس تاریخی ووٹ کیلئے منصوبہ بندی اور تیاری کی ہے۔ افغان لوگ ہی انتخابی اداروں میں کام کر رہے ہیں اور اُن کی قیادت کر رہے ہیں۔اور افغان عوام اپنی جمہوریت کا تحفظ کرنے اور اُسے آگے لیجانے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔
امریکہ صدارتی امیدواروں‘ اُنکے حامیوں‘ اور انتخابی اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ انتخابی قوانین اور ضابطوں کی پابندی کریں۔ افغانستان کے قائدین جامع‘ منصفانہ اور صاف شفاف عمل کے تئیں پابند رہ کر ایک ایسے انتخابی نتیجے میں شرکت کریں گے جو افغان عوام کو مکمل قابل قبول ہو اور ملکی اتحاد اور اسکے جمہوری مستقبل کو مضبوط کرے۔
اقتدار کی پُر امن منتقلی گزشتہ دہائی کے دوران ایک مضبوط‘ زیادہ محفوظ اور خوشحال افغانستان بنانے کی سمت میں حاصل شدہ پیش قدمی کی طرح ہی اہم ہوگی۔ اس سے گزشتہ بارہ سال سے زائد عرصہ میں سلامتی اور ترقی میں جوپیش رفت ہوئی ہے‘ اسے محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔ سب سے بڑھ کر ‘اس سے اُن لوگوں کی ایک مضبوط وراثت تعمیرہوگی جنہوں نے اس انتخاب کو ممکن بنانے کیلئے اتنی زیادہ قربانیاں دی ہیں بشمول اُن لوگوں کے جنہوں نے انتہائی قربانی دی۔
امریکہ آئندہ صدر کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہے‘ اور ہم اپنے مشترک جمہوری اقدار اور مفادات کی مطابقت سے افغان عوام کے ساتھ پائیدار شراکت داری قائم کرنے کے منتظر ہیں ۔