وزیر خارجہ کے معاون نے معافی طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث شخص کے خلاف قانونی کاروائی کا اعلان کردیا۔ خبررساں ایجنسی نے السومریہ ویب سائٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ سویڈن کے نائب وزیر خارجہ جان نٹسن نے جمعہ کے روزاسٹاک ہولم میں عراقی سفارتخانے کو پیغام بھیجتے ہوئے اس ملک میں قرآن پاک کے نسخے کو نذرآتش کرنے پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اس پیغام میں سویڈن کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی اسلام مخالف اقدام کی شدید مخالفت کرتی ہے اورسویڈن کی حکومت بھی مذکورہ شخص کے اقدام کے حوالے سے نسل پرستانہ جرائم کے قانون کی بنیاد پر تحقیقات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس بیان میں سویڈن کی حکومت کا دعویٰ کیا ہے کہ وہ سٹاک ہولم کی مرکزی مسجد (وہ جگہ جہاں قرآن پاک کو جلایا گیا تھا) کے گرد حالیہ اجتماع میں موجود لوگوں کے خیالات کی حمایت نہیں کرتی اوراس سلسلے میں سویڈن اور دیگر ممالک کے مسلمانوں کے مجروح جذبات کو سمجھتی ہے۔
خیال رہے کہ سویڈش حکومت کا یہ بیان اس واقعے کے بعد سامنے آیا ہے کہ جس میں اس ملک کی پولیس نے اس ملک میں مقیم ایک پناہ گزین کو اجازت نامہ جاری کرنے کے ساتھ حفاظتی معاونت فراہم کرکے قرآن پاک کی بے حرمتی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
عراقی وزارت خارجہ نے مذکورہ خبرکو اپنی ویب سائٹ پرشائع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سوئڈش وزارت خاجہ کا یہ پیغام اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے نمائندوں کو بھیجا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز عراقی وزارت خارجہ نے سویڈن کے سفیر کو طلب کرتے ہوئے قرآن پاک کی بے حرمتی پر بغداد کی تشویش سے انہیں آگاہ کیا تھا۔