پاکستان میں سویڈن کے سفارت خانے کی جانب سے اپنی حکومت کا بیان ٹوئٹر پر پوسٹ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سویڈش حکومت اسلاموفوبیا پر مبنی اس عمل کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔سویڈش حکومت کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ سویڈن کی حکومت کا موقف واضح نہیں کرتا ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے ردعمل میں کہا ہے کہ واقعہ جارحانہ اور بے عزتی پر مبنی اشتعال انگیزی کا واضح عمل ہے، یہ عمل کسی بھی طرح یورپی یونین کی رائے کی عکاسی نہیں کرتا، نسل پرستی، نفرت انگیزی اور عدم برداشت کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
واقعے کے خلاف عالم اسلام سراپا احتجاج ہے اور دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹوکمیٹی نے آئندہ ہفتے ہنگامی اجلاس بلالیا ہے، اجلاس میں ضروری اقدامات سے متعلق اجتماعی موقف اپنایا جائیگا۔
عراق اور ایران میں سویڈش سفارت خانوں کے باہر مظاہرے کیے گئے، ایرانی وزارت خارجہ نے تہران میں سویڈش ناظم الامور کو طلب کرلیا، ترکیہ، امارات، اردن اور مراکش سمیت کئی دیگر مسلم ممالک نے بھی سویڈن واقعے پر احتجاج کیا ہے۔