تین جولائی سنہ انّیس سو اٹھّاسی کو خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے کی جانب سے دو میزائلوں کے ذریعے ایران کے مسافر بردار طیارے کو مار گرائے جانے کے نتیجے میں دو سو نوّے افراد کی شہادت واقع ہونے کے مقام پر آج پیر کے روز 35 ویں برسی کے موقع پر ایرانی حکام اور شہدا کے اہل خانہ و لواحقین کی جانب سے پھول نچھاور کئے گئے۔
شہادت کے مقام پر پھولوں کا نذرانہ پیش کئے جانے کی تقریب میں غمگین میوزیک اور قومی ترانہ کے ساتھ ساتھ تقریب کے شرکا نے آبنائے ہرمز و ہنگام کے آبی علاقے میں ایرانی مسافروں کی جائے شہادت پر پھول نچھاور کئے۔
پھول نچھاور کئے جانے کی تقریب کے شرکا نے امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے اور امریکہ کے اس جنگی اور غیر انسانی جرم کی شدید مذمت کی اور شہدا کی امنگوں سے تجدید بیعت کیا۔
تین جولائی سنہ انّیس سو اٹھّاسی کو خلیج فارس میں اسلامی جمہوریہ ایران کا مسافر بردار طیارہ امریکی بحری بیڑے وینسنس کی جانب سے دو میزائل حملوں کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں طیارے کے عملے کے ساتھ دو سو نوّے مسافر شہید ہو گئے تھے۔
امریکہ کی جانب سے ایران کے مسافر بردار طیارے کو مار گرائے جانے کے بعد واشنگٹن نے اپنے ناقابل معافی جرم کی توجیہ پیش کرتے ہوئے متضاد دلائل دیئے اور اس دشمنانہ اقدام کو ایک غلطی سے تعبیر کرنے کی کوشش کی ۔
جبکہ امریکی بحری بیڑا وینسنس جدید تریں ریڈار اور دیگر آلات و کمپیوٹر سسٹم سے لیس تھا اور یہ بات بھی مکمل واضح تھی کہ ایران کا یہ طیارہ، مسافر بردار ہے اس لئے کوئی غلطی کا امکان ہی نہیں رہ جاتا اور اس میں دو رائے ہی نہیں کہ امریکہ نے یہ اقدام ایران سے دشمنی کے نتیجے میں انجام دیا ہے۔