ایران کے وزير خارجہ نے ریاض مالکی کی قیادت میں فلسطینی وفد سے ملاقات میں جنین میں پناہ گزيں کیمپ پر صیہونی حکومت کے فضائی حملوں کی مذمت کی ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جمہوریہ آذربائیجان میں ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر فلسطینی وفد سے ملاقات میں جنین کیمپ پر صیہونی حکومت کے حملے کے سلسلے میں عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی جانب سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا۔
وزیر خارجہ حسین امیرعبداللھیان نے غرب اردن میں واقع جنین پناہ گزیں کیمپ پر غاصب اسرائیل کے فضائی و زمینی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کی اس غیر انسانی حرکت پر عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ کی جانب سے فوری اور موثر و مناسب اقدام ضروری ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے فلسطینی وفد سے ملاقات میں ایران اور فتح تحریک کے درمیان تعلقات کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران استقامتی محاذ اور فلسطینی تنظیموں میں اتحاد کی سنجیدگی کے ساتھ حمایت کرتا ہے جو صیہونی حکومت کے وحشیانہ اقدامات سے مقابلے اور فلسطینیوں کے حقوق کی بازیابی کے لئے ایک نا گزیر ضرورت ہے ۔
اس ملاقات میں ریاض المالکی نے کہا کہ صیہونی حکومت نے فلسطین کے بے گناہ عوام پر اپنی پوری طاقت سے حملہ کیا اور صیہونی حکومت بغیر کسی ریڈ لائن پر توجہ کے اپنے وحشیانہ منصوبوں پر عمل در آمد کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح کے واقعات دنیا کے کسی دوسرے علاقے میں رونما ہوتے تو بین الاقوامی سطح پر بہت بڑے پیمانے پر رد عمل ظاہر کیا جاتا لیکن فلسطین کے سلسلے میں اس طرح کا کوئي جذبہ نظر نہيں آتا ۔
واضح رہے کہ ریاض المالکی نے ناوابستہ تحریک کے اس اجلاس میں ، فلسطین کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے شرکت کی تھی۔