احتجاجی مظاہرے میں مختلف ممالک سے ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی اور بے حرمتی کرنے والے شخص کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف مانچسٹر میں بھی احتجاج کیا گیا۔
واضح رہے کہ سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کا دلخراش واقعہ 28 جون کو عید الاضحیٰ کے روز ہوا تھا اور واقعے کے خلاف پاکستان سمیت کئی ملکوں میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔
قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف اس وقت دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور مختلف ممالک میں احتجاجی ریلیاں نکالی جارہی ہیں ۔
یورپی یونین کا ردعمل:
یورپی یونین نے بھی اپنے ردِ عمل میں سویڈن واقعے کو جارحانہ اور اشتعال انگیزی کا واضح عمل قرار دیا جب کہ کیتھولک عیسائیوں کے سب سے بڑے پیشوا پوپ فرانسس نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ کسی بھی مذہبی کتاب کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یمن کے حوثیوں نے سویڈن سے درآمدات پر پابندی لگا دی
اس کے علاوہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر یمن کے حوثیوں نے سویڈن سے درآمدات پر پابندی عائد کر دی۔
حوثی وزیر تجارت نے کہا کہ درآمدات پر پابندی کا فیصلہ سویڈن میں قران کی بے حرمتی کے بعد کیا گیا، سویڈش اشیاء کی درآمدات محدود ہیں تاہم یہ فیصلہ علامتی اہمیت رکھتا ہے۔