ایران کے وزیر خارجہ نے قرآن کی توہین کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور دو ارب مسلمانوں کے خلاف نفرت، تشدد اور دشمنی کو ہوا دینے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کی مذمت میں ہچکچاہٹ اور تاخیر دوہرے معیار کو ظاہر کرتی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے قرآن کریم کی توہین کے بارے میں انسانی حقوق کونسل کے ہنگامی اجلاس کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران انسانی حقوق کونسل میں اس فوری بحث کے انعقاد کو ضروری، اہم اور بروقت سمجھتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے حالیہ واقعے کو جو رواں سال کے دوران یورپی ممالک میں اس نوعیت کا چھٹا واقعہ ہے، ایسا اقدام قرار دیا جو کھلے عام مسلمانوں کے خلاف تشدد، نفرت، امتیازی سلوک اور دشمنی کو ہوا دینے کا سبب بن رہا ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے قرآن مجید کی توہین کو نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا بلکہ دنیا بھر کے دو ارب سے زائد مسلمانوں کے حقوق کی پامالی بھی بتایا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سویڈن اور دیگر یورپی ممالک کے حکام سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان گھناؤنی حرکتوں کے مرتکب افراد کے خلاف فوری اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کے اعادے کو روکا جا سکے۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات کی مذمت یا روک تھام میں کوئی ہچکچاہٹ یا تاخیر صرف دوہرے معیاروں کے رجحان کی تقویت اور اظہار رائے کی آزادی کے غلط استعمال کو جواز فراہم کرنے کا باعث بنے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جرمنی میں ایک انتہا پسند یورپی باشندے نے قرآن مجید کو نذر آتش کر دیا جبکہ اس سے قبل عید الاضحیٰ کے دن سویڈن میں ایک انتہا پسند نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی تھی۔