نئی دہلی،: سپریم کورٹ نے دہلی تشدد کے ملزم عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس اے ایس بوپنا کی قیادت والی بنچ نے ضمانت کی درخواست پر اگلی سماعت 24 جولائی کو کرنے کا حکم دیا۔18 مئی کو سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔ اس سے قبل 18 اکتوبر 2022 کو دہلی ہائی کورٹ نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے اور شمال مشرقی دہلی میں تشدد دسمبر 2019 اور فروری 2020 کے درمیان ہونے والی میٹنگوں کا نتیجہ تھا، جس میں عمر خالد نے بھی حصہ لیا تھا۔
ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عمر خالد کا نام سازش کے آغاز سے لے کر فسادات تک سامنے آتا رہا۔ عمر خالد واٹس ایپ گروپ ڈی پی ایس جی اور جے این یو کے مسلم اسٹوڈنٹس کا رکن تھا۔ عمر خالد نے کئی میٹنگوں میں شرکت کی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر چارج شیٹ پر یقین کیا جائے تو یہ واضح طور پر ایک سازش کی نشاندہی کرتا ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ احتجاج جمہوریت میں عام سیاسی مظاہرے کی طرح نہیں تھا، لیکن یہ ایک خطرناک تھا، جس کے سنگین نتائج برآمد ہوئے۔ خواتین مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا، جس سے علاقے میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی، جو یقیناً ایک تشدد کی کارروائی تھی۔