اقوام متحدہ کی 5 اداروں کی مشترکہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین میں جنگ سمیت وبائی امراض، موسمیاتی تبدیلیوں اور تنازعات کی وجہ سے دنیا میں 2019 سے مزید 12 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ افراد بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی طرف سے ’دنیا میں غذائی تحفظ اور غذائیت کی حالت‘ کے نام سے شائع کی گئی مشترکہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 2019 سے اب تک 12 کروڑ 20 لاکھ افراد بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔
Another video of a truck carrying floor/atta being looted in Pakistan. Reportedly one woman dead & few injured in sahiwal park during stampede for atta.
Sad But the Propaganda of World Happiness Index, Hunger Index, self-styled fact checkers and anti-india haters, busted again. pic.twitter.com/HR46xrMHw5
— Megh Updates 🚨™ (@MeghUpdates) March 29, 2023
اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن، انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ، یونیسیف، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ اگر رجحانات جوں کے توں رہے تو 2030 تک بھوک کے خاتمے کا پائیدار ترقی کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا۔
The world is moving backwards in efforts to eliminate hunger & malnutrition with 828 million people affected by hunger globally in 2021: UN State of Food Security and Nutrition report https://t.co/Wx7oPRGSZSpic.twitter.com/jHR2mrJPzJ
— World Health Organization (WHO) (@WHO) July 6, 2022